نفرت انگیزی اور نفرت آمیز جرائم میں اضافہ تشویش ناک : مولانا محمود مدنی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 11-01-2022
نفرت انگیزی  اور نفرت آمیز جرائم میں اضافہ  تشویش ناک : مولانا محمود مدنی
نفرت انگیزی اور نفرت آمیز جرائم میں اضافہ تشویش ناک : مولانا محمود مدنی

 

 

نئی دہلی. ہریدوار نفرت انگیز تقریر کے بارے میں جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے کہا کہ ملک میں نفرت انگیز تقریر اور نفرت انگیز جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔ اس پر کوئی کارروائی نہیں ہو رہی۔

ہندی نیوز چینل 'آج تک' کی رپورٹ کے مطابق ایک پروگرام میں مدنی نے کہا کہ پیغمبر اسلام کے خلاف نازیبا باتیں کی جارہی ہیں۔مگر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی کسی بھی مذہب کے عظیم انسان کے بارے میں کچھ غلط کہتا ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔

مدنی نے یوپی انتخابات کے بارے میں کہا کہ مسلمانوں کو جیتنے کے لیے ووٹ دینا چاہیے، کسی کو ہرانے کے لیے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہریدوار کی نفرت انگیز تقریر کے ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی ہوتی تو مولانا توقیر رضا کو اتنا کہنے کی جرات نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ وہ توقیر رضا کی باتوں سے اتفاق نہیں کرتے۔ قابل ذکر ہے کہ توقیر رضا نے بریلی میں جوابی دھرم سنسد میں کہا تھا کہ توہین کی وجہ سے ہمارے نوجوان ناراض ہیں۔ اگر انہوں نے قانون کو اپنے ہاتھ میں لیا تو انہیں ہندوستان میں کہیں بھی پناہ نہیں ملے گی۔

تاہم مولانا محمود مدنی نے کہا کہ چند ہی لوگ ایسے ہیں جو ایسی زبان استعمال کرتے ہیں۔ ملک کے 80 فیصد لوگ بھائی چارے اور رواداری پر یقین رکھتے ہیں۔لیکن چند لوگ ہیں جو نفرت پھیلا رہے ہیں اور وہ لوگ ایسے الفاظ کا استعمال کر رہے ہیں۔ نفرت انگیز تقریر پر مدنی نے کہا کہ نفرت انگیز تقریر کے ساتھ نفرت انگیز جرم بھی بڑھ گئے ہیں. نفرت پر مبنی جرائم کا مقابلہ کرنے کے ذمہ داروں نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ ہریدوار واقعہ پر کارروائی ہوئی تو توقیر رضا نے ہمت نہیں ہوتی کہ وہ جوابی سنسد کا نعرہ دیتے۔