گیان واپی کیس:مبینہ شیولنگ کی سائنٹفک جانچ کا کورٹ سے مطالبہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 29-09-2022
گیان واپی کیس:مبینہ شیولنگ کی سائنٹفک جانچ کا کورٹ سے مطالبہ
گیان واپی کیس:مبینہ شیولنگ کی سائنٹفک جانچ کا کورٹ سے مطالبہ

 



 

وارانسی: گیان واپی معاملے میں وارانسی کی عدالت میں ایک بار پھر سماعت ہوئی۔ عدالت میں دلائل کے دوران فریقین نے اپنے دلائل دیئے۔ بحث کے دوران ہندو فریق نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ گیان واپی مسجد کے اندر سے ملے شیولنگ کی 'سائنسی جانچ' کرائی جائے۔

درخواست گزار نے کہا کہ مسجد کے اندر سے ملنے والے شیولنگ کی اے ایس آئی کو اچھی طرح سے جانچ کرنی چاہیے۔ اس کے لیے کاربن ڈیٹنگ یا کوئی اور طریقہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔ تاہم مسجد کی کمیٹی نے ہندو خواتین درخواست گزاروں کی اس درخواست کی مخالفت کی ہے۔

دونوں فریقوں کو سننے کے بعد عدالت نے اس معاملے کی اگلی سماعت 7 اکتوبر کو رکھی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ اس سے قبل گیان واپی کیس میں الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔

گیان واپی مسجد کیمپس میں پائے جانے والے ڈھانچے کی نوعیت کا مطالعہ کرنے کے لیے ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ کے موجودہ/ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیٹی/کمیشن کی تقرری کی درخواست کو ہائی کورٹ نے خارج کر دیاتھا۔

اہم بات یہ ہے کہ جون 2022 میں، الہ آباد ہائی کورٹ کے سامنے ایک پی آئی ایل دائر کی گئی تھی، جس میں یہ معلوم کرنے کے لیے ایک پینل تشکیل دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا کہ آیا مسجد کے اندر جو ڈھانچہ ملا ہے وہ شیولنگ ہے جیسا کہ ہندوؤں نے دعویٰ کیا ہے۔ یا یہ ایک فوارہ ہے، جیسا کہ کچھ لوگوں نے دعویٰ کیا ہے۔

ہائی کورٹ نے اس پی آئی ایل کو خارج کر دیا تھا، تب تمام 7 عرضی گزاروں نے سپریم کورٹ میں کہا تھا کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے میرٹ کی بنیاد پر درخواست کو خارج کرنے میں غلطی کی ہے۔

غور طلب ہے کہ عدالت کے حکم پر مسجد میں کئے گئے سروے کے دوران وضو خانہ میں ’شیولنگ‘ جیسی شکل والی چیز پائی گئی ہے۔ تاہم مسلم فریق نے اسے فوارہ قرار دیا ہے۔

ایسے میں فریقین کے درمیان کوئی تنازعہ نہ ہو، اس لیے عدالت نے مذکورہ جگہ کو سیل کرنے کا حکم دیا ہے۔ ساتھ ہی اس کی وجہ سے مسلم فریق کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے اس کا بھی خیال رکھنے کو کہا گیا ہے۔