گرو گرام : نماز جمعہ کا مسئلہ ہوگیا حل

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 07-12-2021
گرو گرام : نماز جمعہ کا مسئلہ ہوگیا حل
گرو گرام : نماز جمعہ کا مسئلہ ہوگیا حل

 

 

آواز دی وائس / گروگرام (ہریانہ)

اب ملک کی راجدھانی دہلی سے متصل ہریانہ کے گروگرام میں نماز کھولنے کی کوئی مخالفت نہیں ہوگی۔ یہ فیصلہ مسلمانوں اور ہندوؤں کے ڈپٹی کمشنر کی طرف سے بلائی گئی میٹنگ میں لیا گیا، مشترکہ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ اب عوامی مقامات پر نماز نہیں پڑھی جائے گی۔

اب ضلع کی 12 مساجد میں نماز جمعہ ادا کی جائے گی’

 اس دوران 6 عوامی مقامات پر نماز ادا کرنے کے لیے کرایہ ادا کرنا ہوگا۔ وقف بورڈ کی اراضی ملتے ہی چھ عوامی مقامات پر نماز کو روک دیا جائے گا۔

 ڈاکٹر یش گرگ، ضلع ڈپٹی کمشنر، گروگرام کی صدارت میں منعقدہ میٹنگ میں پولیس افسران، سمیت ہندو سنگھرش سمیتی کے اراکین، مسلم راشٹریہ منچ اور امام تنظیم نے شرکت کی۔ اس دوران کل 18 مقامات پر نماز پڑھنے کا اتفاق ہوا۔ ان میں سے 12 مقامات مساجد یا عیدگاہیں ہیں، جب کہ چھ جگہیں عارضی بنیادوں پر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دیکھ بھال کے معمولی اخراجات کی ادائیگی کے ساتھ فراہم کی جائیں گی۔ 

دوسری طرف ایک اور شرط یہ رکھی گئی ہے کہ گروگرام میں وقف بورڈ کی ایسی 19 جگہیں ہیں جو لیز پر ہیں یا قبضے میں ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نماز کے لیے وہ جگہیں فراہم کرے۔ بتا دیں کہ اس سے قبل انتظامیہ کی جانب سے تقریباً 31 مقامات پر نماز جمعہ کے لیے اجازت دی گئی تھی، جس کی مسلسل مخالفت کی جا رہی تھی۔

دریں اثنا، گروگرام میں نماز جمعہ کے خلاف احتجاج کے معاملے پر، ہریانہ کے گورنر بندارودتاتریہ نے کہا ہے کہ نوح ضلع کے تین کانگریس ایم ایل ایز نے میوات کے دورے کے دوران انہیں ایک میمورنڈم دیا تھا۔ گورنر نے کہا کہ وہ اس معاملے پر حکام سے بات کریں گے۔

 انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین اس مسئلے کو حل کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت اس سلسلے میں کارروائی کر رہی ہے۔ کانگریس ایم ایل اے آفتاب احمد نے کہا کہ ان کے ساتھ دو دیگر ایم ایل اے محمد الیاس اور فیروز پور جھرک کے ایم پی اے محمد خان انجینئر بھی تھے جنہوں نے پیر کو میوات کے دورے کے دوران گروگرام میں نماز جمعہ میں رکاوٹ ڈالنے کے حوالے سے گورنر بندارودتاتریہ کو میمورنڈم پیش کیا۔