مولانا رابع حسنی ندوی کی تدفین ، ہزاروں سوگواروں کی شرکت

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 14-04-2023
مولانا رابع حسنی ندوی کی تدفین ، ہزاروں سوگواروں   کی شرکت
مولانا رابع حسنی ندوی کی تدفین ، ہزاروں سوگواروں کی شرکت

 

لکھنؤ:  معروف عالم دین، درالعلوم ندوۃ العلماء کے ناظم و آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا رابع حسنی ندوی کی جمعرات کی شب ہزاروں سوگواران کی موجودگی میں تدفین کی تدفین کے عمل کو انجام دی گئی،جن کا انتقال دن لمبی علالت کے بعد جمعرات کو ہی ہوا تھا- ان کی عمر 94برس کے تھے

 ان کے آبائی وطن ضلع رائے بریلی کے تکیہ کلاں گاؤں میں ہزاروں نم‌آنکھوں کے ساتھ دوسری بار نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد تدفین عمل میں آئی۔

مولانا مرحوم سید رابع حسنی ندوی کی دوسری نماز جنازہ میں کثیر تعداد میں لوگوں نے آج 9 بجے دن میں نماز جنازہ ادا کی اور ان کو آبائی قبرستان میں دفن کیا گیا۔ اس موقع پر ملک و ریاست کی سرکردہ شخصیات بھی شامل رہیں۔ ملی رہنماؤں کی بڑی تعداد رہی جنہوں نے مولانا کی مغفرت کے لیے دعا کی اور اہل خانہ سے تعزیت کی۔ مولانا رابع حسنی ندوی کی کل رات 10:30 بجے ندوۃ العلما میں نماز جنازہ ادا کی گئی تھی۔ اس کے بعد ان کے آبائی وطن تکیہ کلاں گاؤں لے جایا گیا جہاں ان کے آبائی قبرستان میں دفن کیا گیا۔ مولانا کی رحلت سے علمی و مذہبی حلقوں میں سوگ کی لہر ہے۔ ندوۃ العلماء سے تعلق رکھنے والے ہزاروں عقیدت مند سوگوار ہیں۔

 مولانا کے انتقال سے عالم اسلام میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے اور پورا ماحول سوگوا ر ہے مولانا گذشتہ 21سالوں سے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر تھے- ایک ممتاز عالم دین، عربی اور اردو زبانوں میں تقریباً 30 کتابوں کے مصنف، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر کے ساتھ دار العلوم ندوۃ العلماء کے ناظم اور اسلامک فقہ اکیڈمی، انڈیا کے صدر تھے۔ وہ عالمی ربطہ ادب اسلامی، ریاض کے نائب صدر اور رابطہ عالم اسلامی کے رکن تاسیسی بھی تھے۔ ان کا شمار دنیا کے 500 انتہائی بااثر مسلم شخصیات میں ہوتا تھا

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے مرشد ملت حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ و ناظم دارالعلوم ندوۃ العلماء کے انتقال پر ملال پر گہرے رنج والم کا اظہار کیا ہے ۔ مولانا مدنی نے کہا کہ آپ کی ذات فکر و نظر ، علم و عمل ، دیانت ، تفقہ ، تدبير وتدبر ، ايثار، خلوص و للہیت کی مجموعہ تھی۔ آپ ایک بہترین استاذ مخلص داعی اور ژرف نگاہ مفکر تھے جن سے علمی ، دینی ، ادبی و سیاسی دنیا میں رہ نمائی حاصل کی جاتی تھی

۔آپ مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندوی کی وراثتوں کے امین اور ان کی طرح جامعیت و بلندئ فکر و خیال کی سچی تصویر تھے۔ آپ نے حضرت شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنی ، مولانا محمد احمد پرتاب گڑھی جیسے بزرگوں سے بھی کسب فیض کیا جس سے فکر و عمل میں آفاقیت پیدا ہوئی۔ مولانا مدنی نے کہا کہ مبدأ فیض نے حضرت والا کو گوناگوں خصوصیات سے نواز ا تھا ، آپ کی عربی واردو تصانیف کی مجموعی تعداد پچاس تک پہنچتی ہے ، بالخصوص آپ کی کتاب ریبر انسانیت 'اور' نقوش سیرت' نے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پاک کی بہت ہی دل نشیں تشریح کی ہے جو ہندستان کے تناظر میں اہم ہے۔

آپ ندوۃ العلماء لکھنو کے مہتمم اور ناظم بھی منتخب ہوئے۔ جب ۲۰۰۰ ء میں ندوۃ العلماء کی ذمہ داری دی گئی تو آپ نے فکر و فن اور عمل و جہد کے نئے چراغ روشن کیے، آپ خیر خلف لخير سلف ثابت ہوئے ۔ اسی طرح ۲۰۰۳ء میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر عالی وقار منتخب ہوئے تو آپ نے اپنی اعلی فکری و انتظامی صلاحیتوں سے ایک وسیع دنیا اور مختلف خیالات کے مرکز کو مستحکم کیا اور مشکل سے
مشکل حالات میں سنجیدگی اور عالی بمتی کانمونہ پیش کیا۔ آپ علوم ظاہری میں درک و ادراک اور جامعیت وکمال کے ساتھ علوم باطنیہ سے بھی بہرہ وافر رکھتے تھے اور ہزاروں تشنگان حق کے لیے چشمہ فیض تھے ۔ آپ طویل عرصے تک دارالعلوم دیوبند کے رکن شوری رہے
 
آپ کی ذات اس دور قحط الرجال میں ہم سب کے لیے ایک نعمت اور باعث رشک تھی ۔ ان کی وفات پوری ملت کے لیے حادثہ عظیم ہے ۔ اس موقع پر خدا تعالی سے دعاء ہے کہ وہ حضرت مرحوم و مغفور کے اہل خانہ، رفقاء ، ہزار تلامذہ اور ہم متوسلین کو صبر و استقامت کے ساتھ اس غم کو برداشت کرنے کی توفیق بخشے اور حضرت مرحوم کو رحمتوں سے نوازے اور ان کے مراتب بلند فرمائے اور انبیاء و صدیقین کا رفیق بنائے -آمین
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب نے حضرت مولانا سیدمحمد رابع حسنی ندوی صدر آل اللہ یا مسلم پرسنل لا بورڈ و عالم ندو و اعلما لکھنؤ کی وفات پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پوری امت کے لئے نقطہ اتفاق تھے، ہر حلقہ میں ان کو محبت و عظمت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا، وہ اس وقت مسلمانوں کے لیے سب سے بڑا مرجع تھے، ان کو عالم اسلام خاص کر عرب دنیا میں بھی بہت قدرہ احترام کی نظر سے دیکھا جاتا تھا، ان کے عہد صدارت میں پرستل 11 بورڈ نے بہت حکمت کے ساتھ اہم اور مشکل مسائل کا سامنا کیا، وہ بلند پایہ مصنف ، ماہر تعلیم عربی کے مایہ ناز ادیب، با فیض استاذ و مرفی تھے، پوری ملت اسلامیہ اس وقت تعزیت کی مستحق ہے، بورڈ تمام مسلمانوں سے اپیل کرتا ہے کہ حضرت والا کیلئے دعا کا اہتمام کریں اور اتحاد و اتفاق کو قائم رکھیں
  مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے مولانا کے انتقال پر اپنے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا مرحوم کی قیادت میں ہی پورے ملک میں پرسنل لاء کے تحفظ کی مہم جاری تھی۔آپ کے انتقال سے پورے عالم اسلام میں غم کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔اللہ رب العالمین مولانا کو کروٹ کروٹ جنت نصیب 
  آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی کا انتقال ملت اسلامیہ ہند کے لئے ایک عظیم سانحہ ہے۔ ان کا الفاظ کا اظہار مسلم پرسنل لا بورڈ کی مجلس عاملہ کے رکن اور ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ایک پریس بیان میں کیا۔
ڈاکٹر الیاس نے کہا اس وقت جب کہ ملک انتہائی نازک حالات سے گزر رہا ہے اور ملت اسلامیہ ہند پر چاروں طرف سے یلغار ہورہی ہے، مولانا کا ہمارے درمیان سے گزر جانا ایک سانحہ عظیم ہے۔ بورڈ کے سابق صدر مولانا قاضی مجاہد الاسلام قاسمی صاحب کے انتقال کے بعد سے مولانا رابع صاحب بورڈ کے صدر چلے آرہے تھے۔
آپ کا اچانک انتقال بالخصوص مسلم پرسنل لا بورڈ اور بالعموم پوری ملت اسلامیہ ہند کے لئے ایک نا قابل تلافی نقصان ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ بورڈ اور ملت کو مولانا کا عمل البدل عطا فرمائے ، مولانا کی مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے ، پس ماندگان اور ملت اسلامیہ ہند کو صبر جمیل عطا فرمائے۔