فرخ آبادکانام بدل کرپنچال نگرکیاجاسکتا ہے

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 02-04-2022
فرخ آبادکانام بدل کرپنچال نگرکیاجاسکتا ہے
فرخ آبادکانام بدل کرپنچال نگرکیاجاسکتا ہے

 

 

نئی دہلی: اتر پردیش کے فرخ آباد سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ مکیش راجپوت نے جمعہ کو وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو ایک خط لکھ کر شہر کا نام پنچال نگر رکھنے کا مطالبہ کیا، جو قدیم ہندوستانی ثقافت کی عکاسی کرے گا۔ تاہم بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے ان کا مطالبہ مذہبی بنیادوں پر ہونے سے انکار کیا اور کہا کہ یہ صرف تاریخی حقائق پر مبنی ہے۔

اپنے خط میں تاریخی پس منظر کا حوالہ دیتے ہوئے، بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ تین دریاؤں گنگا، رام گنگا اور کالی ندی کے درمیان واقع یہ شہر قدیم زمانے سے ایک بھرپور تاریخ رکھتا ہے۔

انہوں نے اپنے خط میں لکھا، "فرخ آباد کا تعلق مہابھارت کے دور سے ہے۔ یہاں راجہ دروپد کی راجدھانی تھی اور اسے پنچال کھیتر کے نام سے جانا جاتا تھا۔ دروپدی کا 'سویمبر' بھی یہاں ہوا تھا۔ پانڈووں نے بھی اپنی جلاوطنی کے دوران یہاں ایک مندر تعمیر کیا تھا۔ یہ اب بھی موجود ہے۔ اسے پنچال سلطنت کے دارالحکومت کے طور پر جانا جاتا تھا۔ آج یہاں دو بڑی رجمنٹ ہیں، راجپوت رجمنٹ اور سکھلائی رجمنٹ۔"

ایم پی نے اس معاملے میں سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کو خط لکھنے کو قبول کیا ہے۔ ساتھ ہی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ انہوں نے وزیر اعلیٰ کو خط لکھ کر ہندوستان کی ثقافت کو زندہ کرنے کے لیے شہر کا نام بدل کر پنچال نگر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ فرخ آباد کے قیام سے پہلے بھی یہاں کا کمپل، سنکیسا، شرنگیرام پور اور شمس آباد مشہور تھے۔

مغل حکمران فرخ سیر نے ہندوستان کی تاریخی ثقافت کو تباہ کرنے کے لیے 1714ء میں اس شہر کا نام فرخ آباد رکھا۔ اسی لیے میں نے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کو ایک خط لکھا ہے جس میں ہندوستانی ثقافت کو زندہ کرنے کے لیے فرخ آباد کا نام بدل کر اسے پنچال نگر بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ نام ہماری وراثت کے مطابق ہو، تاکہ لوگ اسے پسند کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وزیر اعلیٰ سے نام بدل کر پنچال نگر یا اپارا کاشی کرنے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جگہ ہندو اور جین مت کے لوگوں کے لیے مقدس ہے۔

سنکیسا میں سری لنکا، کمبوڈیا، تھائی لینڈ، برما اور جاپان سمیت کئی ممالک سے جڑی ہوئی بدھ خانقاہیں ہیں جہاں ملک اور بیرون ملک سے سیاح آتے ہیں۔ کاشی کی طرح اس شہر کو بھی مختلف گلیوں میں 'شیوالیہ' ہونے کی وجہ سے اپارا کاشی کے نام سے جانا جاتا ہے۔