کم عمری میں شادی بیٹیوں کے کیریئر میں رکاوٹ نہیں بننی چاہیے:پی ایم

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 31-01-2022
کم عمری میں شادی بیٹیوں کے کیریئر میں رکاوٹ نہیں بننی چاہیے:پی ایم
کم عمری میں شادی بیٹیوں کے کیریئر میں رکاوٹ نہیں بننی چاہیے:پی ایم

 

 

 آواز دی وائس : نئی دہلی

وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو 30 ویں قومی کمیشن برائے خواتین کے یوم تاسیس کے پروگرام میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ کم عمری میں شادی بیٹیوں کی تعلیم اور کیریئر میں رکاوٹ نہیں بننی چاہیے، اس لیے ہماری حکومت نے بیٹیوں کی شادی کی عمر 21 سال کرنے کی کوشش کی ہے۔

 پی ایم نے کہا کہ 30 سال کا مرحلہ چاہے کسی فرد کی زندگی میں ہو یا کسی ادارے کی، بہت اہم ہے۔ یہ وقت ہے نئی ذمہ داریوں کا، نئی توانائی کے ساتھ آگے بڑھنے کا۔ آج ہندوستان کو بدلنے میں خواتین کا کردار مسلسل بڑھ رہا ہے۔

اس لیے قومی کمیشن برائے خواتین کے کردار کو وسعت دینا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ایسے میں آج ملک کے تمام خواتین کمیشنوں کو بھی اپنا دائرہ بڑھانا ہوگا اور اپنی ریاست کی خواتین کو ایک نئی سمت دینا ہوگی۔

 میک ان انڈیا نے پرانی سوچ کو بدل دیا۔

پرانی سوچ نے خواتین کے ہنر کو گھریلو کام سمجھا تھا۔ ملکی معیشت کو آگے بڑھانے کے لیے اس پرانی سوچ کو بدلنا ضروری ہے۔ میک ان انڈیا آج بھی یہی کام کر رہا ہے۔ خود انحصار بھارت مہم خواتین کی اس صلاحیت کو ملک کی ترقی سے جوڑ رہی ہے۔

خواتین کے کردار کو فروغ دیں۔

نیو انڈیا کی ترقی کے چکر میں خواتین کی شرکت مسلسل بڑھ رہی ہے۔ خواتین کے کمیشن کو معاشرے کی صنعت کاری میں خواتین کے اس کردار کو زیادہ سے زیادہ تسلیم کرنا چاہیے، اسے فروغ دینا چاہیے۔ -

 مدرا یوجنا کے استفادہ کنندگان میں سے تقریباً 70فیصدخواتین ہیں۔ صدیوں سے، ہندوستان کی طاقت ہماری چھوٹی مقامی صنعتیں رہی ہیں، ان صنعتوں میں مردوں کا کردار اتنا ہی ہے جتنا خواتین کا۔ آج مدرا یوجنا کے تقریباً 70فیصد مستفید خواتین ہیں۔ اس اسکیم کی مدد سے کروڑوں خواتین نے اپنا کام شروع کیا ہے اور دوسروں کو روزگار بھی دے رہی ہیں۔

۔ 7 سال میں خواتین کے حوالے سے پالیسیوں میں بڑی تبدیلی  وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ 7 سالوں میں ملک کی پالیسیاں خواتین کے حوالے سے زیادہ حساس ہوئی ہیں۔ آج ہندوستان ان ممالک میں سے ایک ہے جو سب سے زیادہ زچگی کی چھٹی دیتا ہے۔