چھتیس گڑھ: دنتے واڑہ میں نکسلیوں کے ساتھ انکاؤنٹرجاری

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 06-05-2022
 چھتیس گڑھ: دنتے واڑہ میں نکسلیوں کے ساتھ انکاؤنٹرجاری
چھتیس گڑھ: دنتے واڑہ میں نکسلیوں کے ساتھ انکاؤنٹرجاری

 


آواز دی وائس، رائے پور

 ریاست چھتیس گڑھ کے ضلع دنتے واڑہ میں پولیس اور نکسلیوں کے درمیان زبردست انکاؤنٹر ہونے کی خبر ہے۔ ڈی آر جی کے جوانوں نے نکسلیوں کو گھیر لیا ہے۔

دنتے واڑہ کےایس پی سدھارتھ تیواری نےانکاؤنٹرکی تصدیق کی ہے۔ پولس ذرائع نے بتایا کہ ارنپورتھانہ علاقہ کے جنگلات میں بڑی تعداد میں نکسلائیٹس کی موجودگی کی اطلاع پرجوان جمعرات کی رات آپریشن پر گئے تھے، جب کہ نکسلیوں کے ساتھ انکاؤنٹرہوا۔

خیال رہے کہ دو دن پہلے چھتیس گڑھ کے جنوبی بستر کے دور دراز علاقوں میں، سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے کچھ نئے بنائے گئے کیمپوں پر ماؤنوازوں نے گرینیڈ لانچروں سے حملہ کیا گیا تھا۔ دیسی ساختہ آلات کو 'بیرل گرینیڈ لانچرز' کہا جاتا ہے اور گزشتہ چھ ماہ کے دوران ان میں سے 100-150 بارود سے لدے نیم فوجی کیمپ کی طرف فائر کیے گئے۔

ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ چھتیس گڑھ کے ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ اضلاع میں قائم نئے سیکیورٹی کیمپوں کو نشانہ بنانے کے لیے ان خام اور دیسی ساختہ دھماکا خیز آلات کے استعمال کے کچھ واقعات ہوئے ہیں۔ اب ان حملوں کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔

سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ماؤنوازوں کے حملے سیکیورٹی فورسز کو نکسلیوں کے گڑھ میں نئے کیمپ بنانے سے روکنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔ سی آر پی ایف، چھتیس گڑھ میں نکسل مخالف کارروائیوں کے لیے بڑے پیمانے پر تعینات ہیں۔ برسوں سے فارورڈ آپریٹنگ اڈے (FOBs) بنا رہا ہے تاکہ گہرے اور دور دراز جنگل کےعلاقوں میں گھسنے کی اپنی کوشش کے حصے کے طور پر مسلح ماؤنواز کیڈر اکثر آتے ہیں۔

اس نے حال ہی میں اس مخصوص مقصد کے لیے چھتیس گڑھ میں تقریباً پانچ بٹالین کو شامل کیا ہے۔ سی آر پی ایف کے ایک اہلکار نے بتایا کہ اس نے گزشتہ دو سالوں میں چھتیس گڑھ میں تقریباً 11 ایف او بی قائم کیے ہیں اور ریاست میں اس طرح کے مزید پانچ اڈے قائم کرنے کا منصوبہ ہے۔