رحمان تھرٹی کے توسط سے پرنو کمار کے ہاتھوں راشن کٹس تقسیم

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 06-06-2021
رحمان تھرٹی
رحمان تھرٹی

 

 

پٹنہ

رحمان تھرٹی اور رحمان فاؤنڈیشن نے پٹنہ کے پھلواڑی شریف میں سیکڑوں لوگوں کو اور خاص طور پر ان لوگوں کو جن کے پاس بی پی ایل کارڈ نہیں ہے، سپرتھرٹی کے آنند کمار کے بھائی پرنو کمار کے توسط سے راشن کٹس تقسیم کئے اور آئندہ اس سلسلہ کو جاری رکھنے کا عندیہ دیا۔

پرنو کمار سپرتھرٹی کی دیکھ بھال کرتے ہیں اور مشہور سماجی کارکن ہیں۔ رحمان تھرٹی اور رحمان فاؤنڈیشن کے چیرمین عبیدالرحمان نے کہا کہ رحمان فاؤنڈیشن نے ذات پات، مذہب اور علاقہ سے اوپر کام کرنے کا تہیہ کیا ہے اور اس میں ہمیں تمام طبقوں کا تعاون حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے توسط سے سپرتھرٹی کے سربراہ آنند کمار کے بھائی پرنو کمارنے جس طرح دلچسپی لیکر لوگوں کے گھر گھر تک راشن کٹس پہنچایا ہے وہ بے حد قابل ستائش ہے اور ہم ان کا دلی شکریہ ادا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ راشن کٹس صرف غریبوں تک ہی پہنچے اس کے لئے پہلے سروے کیا گیا اور فہرست سازی کی گئی۔ اس کام میں بھی پرنو کمار نے اپنا اہم کرادار ادا کیا۔انہوں نے کہاکہ ہم اس کے ذریعہ انسانی فلاح و بہبود کے ساتھ مشترکہ تہذیب اور گنگا جمنا تہذیب کو فروغ دینا چاہئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کورونا کے دور میں پٹنہ اور آس پاس کے علاقوں، ہسپتالوں میں، کورنٹن میں موجود مریضوں کو فوڈ پیکیٹ پہنچانے کے ساتھ اب مستقل طور پر رحمان فاؤنڈیش اور رحمان تھرٹی نے غریبوں کو راشن پہنچانے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس میں اس بات کا خیال رکھا جارہا ہے راشن ان لوگوں تک بھی پہنچے جو مانگ نہیں سکتے، یا بی پی ایل کارڈ نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس کے لئے رحمان فاؤنڈیشن کے سلم علاقے کا سروے کیا ہے اور ان تمام لوگوں کی نشان دہی کی ہے جو ضرورت مند ہیں یا خط افلاس سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایسے لوگوں کی بڑی تعداد ہے جن کے پاس بی پی ایل کارڈ نہیں ہیں جس کی وجہ سے وہ سرکاری سہولتوں سے محروم ہیں اور کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے ان تک سرکاری راشن نہیں پہنچ پاتا ہے۔ ایسے لوگوں پر خاص توجہ دی جارہی ہے۔ 

عبیدالرحمان نے کہاکہ ہم نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ کورونا کی وجہ سے جن کے گھرسے کسی مرد کا انتقال ہوگیا ہے ان کے گھر میں کچھ مہینوں کا راشن مہیا کریں تاکہ ان کو کھانے پینے کی تکلیف سے بچایا جاسکے۔ اس کے علاوہ ان کی فلاح و بہبود کے لئے کیا کیا جاسکتا ہے اس پر بھی ہم لوگ پروگرام بنارہے ہیں۔ (ایجنسی ان پٹ )