پیغمبر اسلام پر توہین آمیز تبصرے: جماعت اسلامی کا کارروائی کا مطالبہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 31-05-2022
پیغمبر اسلام پر توہین آمیز تبصرے: جماعت اسلامی کا کارروائی کا مطالبہ
پیغمبر اسلام پر توہین آمیز تبصرے: جماعت اسلامی کا کارروائی کا مطالبہ

 

 

نئی دہلی، مئی 30: جماعت اسلامی ہند نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پینلسٹ اور ٹی وی چینل کے خلاف پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں توہین آمیز تبصرے کرنے پر فوری کارروائی کرے۔

ایک پریس بیان میں جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسر سلیم انجینئر نے پیر کو ایک ٹی وی چینل پر ایک پینلسٹ کی طرف سے پیغمبر اکرم (ﷺ) کے بارے میں حالیہ توہین آمیز اور انتہائی قابل اعتراض تبصروں کی شدید مذمت کی۔ اسے ایک انتہائی سنگین جرم کے طور پر دیکھتے ہوئے پروفیسر سلیم نے کہا کہ جان بوجھ کر پیغمبر اکرم (ﷺ) کی قابل احترام شخصیت کو نشانہ بنانے کی کسی بھی کوشش کو تعزیرات ہند  کی دفعہ 295 اے کی خلاف ورزی کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔

دفعہ 295اے جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی عمل سے متعلق ہے، جس کا مقصد کسی بھی طبقے کے مذہب یا مذہبی عقائد کی توہین کرکے اس کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا ہے۔

انھوں نے مزید کہا ’’یہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نفرت اور دشمنی پھیلانے اور ان کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور انھیں مشتعل کرنے کی بھی کوشش ہے۔ اسے آئی پی سی کی دفعہ 153 اے کی خلاف ورزی کے طور پر بھی دیکھا جانا چاہیے یعنی مذہب، نسل، جائے پیدائش، رہائش، زبان وغیرہ کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا اور ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے والی متعصبانہ حرکتیں کرنا۔‘‘

حکومت سے ایسے مجرموں کو قانون کی دفعات کے مطابق سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے جے آئی ایچ کے نائب امیر نے کہا ’’ایسے مباحثوں کو ہوسٹ کرنے والے ٹی وی چینلز اور اینکرز بھی ضروری قانونی دفعات کے تحت سزا کے مستحق ہیں۔

کسی کو بھی لوگوں کے مذہبی جذبات سے کھیلنے اور قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ بدقسمتی سے ایسے نفرت پھیلانے والے، اپنے خلاف کسی کارروائی سے نہیں ڈرتے کیوں کہ انھیں یقین ہے کہ قانون کی بالادستی کو برقرار رکھنے اور انصاف کو یقینی بنانے کے ذمہ داروں کی طرف سے ان کی کارروائیوں کو سنجیدگی سے نہیں لیا جائے گا۔‘‘

پروفیسر سلیم نے تمام انصاف پسند لوگوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسلامو فوبیا کی ایسی کارروائیوں اور ملک کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کی دانستہ کوششوں کی مذمت کریں۔