نئی دہلی
کروناوائرس کے پھیلتے اثرات کے تناظر میں گجرات سرکار نے ریاست میں شام آٹھ بجے سے صبح چھ بجے تک کا شبینہ کرفیو لگانے کا فیصلہ کیا ہے جس پر 7اپریل سے عمل جاری ہے۔ اس تناظر میں جمعیۃ علماء ہند کے سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی، جمعیۃ علماء گجرات کے صدر مولانامحمد رفیق مظاہری اور جمعیۃ علماء گجرات کے ناظم اعلی پروفیسر نثار احمد انصاری نے ایک مشترکہ بیان میں سرکار سے اپیل کی ہے کہ رمضان المبار ک کے مقد س مہینے میں کرفیو کا وقت بدل کر رات دس بجے سے شروع کیا جائے تاکہ لوگ عشاء کی نماز اورتراویح جماعت کے ساتھ ادا کرسکیں۔
اس سلسلے میں جمعیۃ علماء گجرات نے وزیر اعلی وجے روپانی کو خط بھی لکھا ہے اور ملاقات کے لیے وقت مانگا ہے۔واضح ہو کہ ملک کی کئی ریاستوں میں شبینہ کرفیو نافذ ہے،دہلی میں یہ رات 10 بجے سے شروع ہو تاہے۔ ایسے میں اگر ریاست گجرات میں بھی اسی کے مطابق عمل کیا جائے تو بہتر تبدیلی ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ اس کرونا کی مصیبت میں پورا ملک متحد ہے او ر وہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑا ہے۔
ایسے وقت میں دوا کے ساتھ دعاء کی بھی ضرورت ہے تا کہ خدائے بزرگ برتر کی رحمت ہم پر نازل ہو۔تراویح ایک ایسی عبادت ہے جس میں قرآن مجید کی تلاوت کی جاتی ہے، جو خود میں برکت کا باعث ہے اور اس سے ابتلائے عظیم سے نجات ملتاہے۔اللہ تعالی نے قرآن مجید کو شفا اورر حمت کا ذریعہ بنایا ہے جیسا کہ خود قرآن مجید میں مذکور ہے۔اس لیے گجرات کے وزیر اعلی کو متوجہ کیا جاتا ہے کہ وہ موجودہ حالات میں رمضان کے خیر وبرکت کو عام کرنے اور اس ابتلائے عظیم سے نجات کے لیے خصوصی دعا اور ذکر و اذکار کی اجازت دیں اور کرفیو کا وقت دو گھنٹے مزید آگے بڑھا لیں۔