نئی دہلی : حد بندی کمیشن نے آج راجدھانی میں ابتدائی میٹنگ کے بعد جموں و کشمیر کے حد بندی کے حتمی مسودے پر دستخط کئے۔
اس سے قبل حد بندی کمیشن نے اپنی حتمی مسودہ رپورٹ پیش کرنے سے پہلے آج نئی دہلی میں ایک میٹنگ کی۔ پینل نے 17 صفحات پر مشتمل گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا ہے جس میں جموں و کشمیر میں اسمبلی حلقوں کی تقسیم کا ذکر کیا گیا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ پینل کو جموں و کشمیر میں اسمبلی اور پارلیمانی حلقوں کی حدود کو دوبارہ بنانے کا کام سونپا گیا تھا۔ پینل نے جموں و کشمیر میں مزید ایک پارلیمانی حلقہ کا اضافہ کیا ہے، جموں صوبہ کے راجوری پونچھ اضلاع کو کشمیر صوبہ کے اننت ناگ ضلع کے ساتھ ملا کر ایک پارلیمانی حلقہ بھی تشکیل دیا ہے۔
Jammu & Kashmir Delimitation Commission signs the final order for Delimitation of the Union Territory pic.twitter.com/zanO90eBKW
— ANI (@ANI) May 5, 2022
پینل نے جموں کے لیے چھ اضافی اور کشمیر کے لیے ایک نشست کی تجویز بھی پیش کی ہے۔ اب تک، کشمیر ڈویژن میں 46 اور جموں ڈویژن کی 37 نشستیں ہیں۔ مارچ 2020 میں مرکز کے ذریعہ تشکیل دیا گیا پینل، سپریم کورٹ کے سابق جج رنجنا پرکاش دیسائی کی سربراہی میں ہے، اور اس میں چیف الیکشن کمشنر سشیل چندر اور ڈپٹی الیکشن کمشنر چندر بھوشن کمار، ریاستی الیکشن کمشنر کے کے شرما اور چیف الیکٹورل آفیسر ہردیش کمار بطور سابق ممبران شامل ہیں۔
حد بندی کی مدت کو ایک سال کی توسیع دی گئی اور پھر اس سال فروری میں دو ماہ کی مزید توسیع دی گئی تاکہ اپنا کام مکمل کیا جا سکے، اس مدت کے لیے جو بصورت دیگر 6 مارچ کو ختم ہونا تھا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ حد بندی کمیشن نے پچھلے مہینے سری نگر اور جموں میں کئی عوامی وفود سے ملاقات کی جو جموں و کشمیر کے مختلف اضلاع ے آئے تھے تاکہ مسودہ تجویز میں موجود تضادات کو اجاگر کیا جا سکے۔