دہلی فسادات: گل فشاں فاطمہ اور تسلیم احمد کی ضمانت مسترد

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 17-03-2022
دہلی فسادات: گل فشاں فاطمہ اور تسلیم احمد کی ضمانت مسترد
دہلی فسادات: گل فشاں فاطمہ اور تسلیم احمد کی ضمانت مسترد

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

عدالت نے سال2020 میں دہلی فسادات کی سازش کے الزام میں یو اے پی اے کے تحت گرفتارملزمین گل فشاں فاطمہ اور تسلیم احمد کو ضمانت دینے سے انکار کردیا۔

 کڑکڑڈوما کورٹ میں ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت کی عدالت نے استغاثہ کے حقائق اور شواہد کو دیکھتے ہوئے اتفاق کیا کہ ان دونوں کو ضمانت دینا مناسب نہیں ہے۔

 ایڈووکیٹ محمود پراچا نے ملزمہ گل فشاں فاطمہ اور تسلیم احمد کے کیس کی نمائندگی کرتے ہوئے عدالت میں پیش ہوتے ہوئے کہا تھا کہ ان دونوں پریواے پی اے کے تحت الزامات کا سامنا نہیں ہے۔

گل فشاں کی ضمانت کی درخواست پر بحث کرتے ہوئے پراچا نے کہا تھا کہ چارج شیٹ میں ان کے مؤکل کے خلاف واٹس ایپ چیٹس کے اسکرین شاٹس کو بطور ثبوت قبول نہیں کیا جا سکتا، کیونکہ ان کی توثیق نہیں کی گئی ہے۔

اس کی حمایت میں یہ دلیل دی گئی تھی کہ بغیرسرٹیفیکیشن کے اس طرح کے مواد کو انڈین ایویڈینس ایکٹ کے تحت درست نہیں سمجھا جا سکتا۔

پراچا نے یہ بھی اصرار کیا تھا کہ پولس گل فشاں کا موبائل برآمد کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے، اس کے باوجود چارج شیٹ میں موبائل کے ذریعے دیگر ملزمان سے اس کے رابطے کا ذکر ہے۔

اس پراسپیشل پبلک پراسیکیوٹرامیت پرساد نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موبائل نمبر کے کال ڈیٹیل ریکارڈ (سی ڈی آر) اور دیگر ملزمان کے موبائل سے موصول ہونے والی معلومات کی بنیاد پر چارج شیٹ میں ان کے رابطوں کا ذکر کیا گیا ہے۔

 خیال رہے کہ فروری2020 میں شمال مشرقی دہلی میں فسادات کے دوران 53 لوگ مارے گئے تھے، جب کہ 700 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے تھے۔

دہلی پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ فسادات دراصل سازش کا نتیجہ تھے۔

لہٰذا20 افراد کے خلاف سازش کا الگ مقدمہ درج کیا گیا۔ اس کیس کی ملزمہ گل فشاں فاطمہ کو 11 اپریل 2020 اور تسلیم احمد کو 24 جون 2020 کو گرفتار کیا گیا تھا۔