کاروباری وجئے نائر اور ابھیشیک کو ای ڈی نے کیا گرفتار

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 14-11-2022
 کاروباری وجئے نائر اور ابھیشیک کو ای ڈی نے کیا گرفتار
کاروباری وجئے نائر اور ابھیشیک کو ای ڈی نے کیا گرفتار

 

 

دہلی : انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں اے اے پی لیڈر وجے نائر اور حیدرآباد کے تاجر ابھیشیک بوئینا پلی کو گرفتار کیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے پیر کو یہ اطلاع دی۔ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی جانب سے اسی معاملے میں گرفتار کیے جانے کے بعد دونوں فی الحال جیل میں ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت خصوصی عدالت سے دونوں کی تحویل طلب کرے گا۔

سی بی آئی کے مطابق، حیدرآباد میں مقیم بوینا پلی مبینہ طور پر جنوبی ہندوستان میں مقیم کچھ شراب فروشوں کے لیے لابنگ کر رہے تھے۔

وجے نائر ایونٹ مینجمنٹ کمپنیOnly Much Louder کے سابق سی ای او ہیں۔ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) سے وابستہ رہے ہیں۔ سی بی آئی نے الزام لگایا ہے کہ وجے نائر کے ذریعے شراب فرم کے مالک سے رشوت لی گئی تھی۔ سی بی آئی نے دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں ایف آئی آر درج کی تھی۔ اس ایف آئی آر میں دہلی کے ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا سمیت 14 لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے۔

ای ڈی نے اس سے قبل شراب کمپنی انڈو اسپرٹ کے پروموٹر سمیر مہندرو، شراب کمپنی پرنوڈ رکارڈ کے جنرل مینیجر بینوئے بابو اور اوروبندو فارما کے کل وقتی ڈائریکٹر اور پروموٹر پی سرتھ چندر ریڈی کو گرفتار کیا تھا۔ ایجنسی نے اس معاملے میں اب تک 169 تلاشی آپریشن کیے ہیں۔ منی لانڈرنگ کا معاملہ سی بی آئی کی ایف آئی آر سے نکلا ہے جس میں دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو ملزم کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔

دہلی کی راؤس ایونیو عدالت نے اس معاملے پر 9 نومبر کو گرفتار وجے نائر اور حیدرآباد کے تاجر ابھیشیک بوئن پلی کی ضمانت کی درخواستوں پر اپنا حکم محفوظ رکھا تھا۔ دونوں فریقین نے خصوصی جج ایم کے ناگپال کی عدالت میں ضمانت کے لیے بحث کی تھی۔ سی بی آئی نے اپنے جواب میں ضمانت کی درخواستوں کی مخالفت کی اور کہا کہ جب تفتیش ابھی نازک مرحلے پر ہے ضمانت دینا درست نہیں ہوگا۔ سی بی آئی نے کہا کہ اگر اب ضمانت دی جاتی ہے تو ملزم ثبوتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر سکتا ہے۔ عدالت نے فیصلہ سنانے کے لیے آج کی تاریخ مقرر کی تھی۔

وجے نائر کی گرفتاری کے بعد عام آدمی پارٹی نے الزام لگایا تھا کہ نائر کا شراب کی پالیسی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اے اے پی نے نائر کو میڈیا اسٹریٹجسٹ بتایا تھا۔ پارٹی نے کہا کہ نائر گجرات انتخابات کے لیے حکمت عملی بنا رہے تھے۔ اس سے خوفزدہ ہو کر اسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔