دہلی ہائی کورٹ نےاین آئی اے سے ابوبکر کی صحت پرطلب کی رپورٹ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 30-11-2022
دہلی ہائی کورٹ نےاین آئی اے سے ابوبکر کی صحت پرطلب کی رپورٹ
دہلی ہائی کورٹ نےاین آئی اے سے ابوبکر کی صحت پرطلب کی رپورٹ

 



 

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کو پاپولر فرنٹ آف انڈیا(PFI) کے سابق سربراہ ای ابوبکر کی نظر بندی کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کورٹ نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کو ان کی صحت کی حالت کے بارے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔


ابوبکر کو این آئی اے نے 22 ستمبر2022 کو گرفتار کیا تھا اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) کے دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ وہ 6 اکتوبر 2022 سے عدالتی حراست میں ہیں۔ وہ آئیڈیل اسٹوڈنٹس لیگ، جماعت اسلامی اور اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا (سیمی) جیسی تنظیموں میں سرگرم رہے۔

عدالت نے مزید کہا کہ جسٹس سدھارتھ مردول اور جسٹس تلونت سنگھ کی بنچ نے این آئی اے کو نوٹس جاری کیا اور اسے ابوبکر کی طبی حالت کی رپورٹ داخل کرنے کو کہا ہے۔

ہدایت میں ان کی بیماریوں اور ضروری علاج کے بارے میں ایمس کے ماہرین کی طبی رائے شامل ہے۔شدید طبیعت ناساز ہے۔ ان کی میڈیکل رپورٹ کہاں ہے؟

اگر انہیں ایمس میں اسپتال میں داخل کرنے کی ضرورت ہے تو ہم اسے ہدایت دیں گے۔ بنچ نے اس معاملے کی سماعت 14 دسمبر کو طے کی ہے۔

تاہم عدالت نے ابوبکر کے وکیل کی ضمانت کی درخواست پر غور کرنے سے انکار کر دیا۔ 

وکیل ادیت پجاری نے ان کی نمائندگی کرنے کے بعد یہ دلیل دی کہ انہیں گھر میں نظر بند کیا جا سکتا ہے، عدالت نے اس تجویز کو یکسر مسترد کر دیا۔

ابوبکر کے دماغ کے ایم آر آئی کے لیے طے شدہ تاریخ پر بنچ نے کہا کہ وہ 2024 تک اسکین کا انتظار نہیں کر سکتے۔ یہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔

 انہوں نے کہا کہ وہ ایک جرم میں قید ہوئے ہیں، یہ الگ کیس ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم 2024 تک انتظار کریں گے۔ یہ ایک امتحان ہے.

ابوبکر کے مطابق وہ متعدد بیماریوں میں مبتلا ہیں، جن میں غذائی نالی کا کینسر، پارکنسنز کی بیماری، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور بینائی کی کمی شامل ہیں۔

ادیت پجاری نے پہلے کہا تھا کہ ان کی ضمانت کی درخواست کو ایک خصوصی این آئی اے جج نے مسترد کر دیا تھا، جس نے کہا تھا کہ ضرورت کے مطابق ان کا ایمس میں علاج کیا جا سکتا ہے۔

ایل ڈی جج نے کہا کہ مقدمے کی سماعت اب جنوری 2023 میں ہو رہی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سب کچھ شیڈول کے مطابق ہو رہا ہے۔