دہلی:کورونا کاعروج جلد،کیس زیادہ مگر اسپتال میں داخل ہونے کی شرح کم

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 11-01-2022
دہلی:کورونا کاعروج جلد،کیس زیادہ مگر اسپتال میں داخل ہونے کی شرح کم
دہلی:کورونا کاعروج جلد،کیس زیادہ مگر اسپتال میں داخل ہونے کی شرح کم

 

 

نئی دہلی: ملک کی راجدھانی دہلی میں کووڈ-19 'ایک یا دو دن میں' اپنے عروج پر پہنچ جائے گا، جس کے بعد تیسری لہر میں انفیکشن کے معاملات میں کمی آئے گی۔

دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین نے یہ اطلاع دی ہے۔ قومی دارالحکومت میں پیر کو 19,000 سے زیادہ نئے کورونا کیسز درج ہوئے، جو اتوار کے مقابلے میں قدرے کم تھے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا دہلی حکومت ہفتے کے آخر میں کرفیو پر دوبارہ غور کرے گی، وزیر صحت نے بتایا، "چوٹی پرپہلے ہی پہنچ چکی ہے، یا ایک یا دو دن میں عروج پرلہرآجائے گی۔" یہ (چوٹی) یقینی طور پر اس ہفتے آئے گا۔ اس کے بعد کیسز میں کمی آنی چاہیے۔ لیکن یہ ممکن ہے کہ ہم ایک اور کرفیو نافذ کر دیں، صرف لوگوں کو یاد دلانے کے لیے کہ وہ اپنی سلامتی کو کمزور نہ ہونے دیں۔

دہلی میں کووڈ-19 کا ٹیسٹ کرنے والا ہر چوتھا شخص مثبت پایا گیا ہے۔ پیر کو مثبتیت کی شرح 25 فیصد تھی جو کہ گزشتہ سال 5 مئی کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ شہر میں ایک دن میں 17 اموات بھی ریکارڈ کی گئی ہیں۔

وزیر صحت نے کہا، "دہلی میں کوڈ19 کے معاملات عام طور پر زیادہ ہوتے ہیں کیونکہ زیادہ تر بین الاقوامی پروازیں یہاں اترتی ہیں۔اومی کرون صرف اسی وجہ سے دہلی میں تیزی سے پھیلی ہے۔ ایک اچھی علامت یہ ہے کہ اسپتال میں داخل ہونے کی شرح بہت زیادہ نہیں ہے۔ 20,000 کے قریب رجسٹر ہونے کے باوجود۔ روزانہ کیسز، ہسپتال میں صرف 2,000 افراد داخل ہوتے ہیں، جب کہ کوڈ مریضوں کے لیے 12,000 بستر خالی ہیں۔

انہوں نے کہا، 'اسپتال میں داخل ہونے والوں کی تعداد اب چھ گنا کم ہے۔ ہسپتالوں میں داخل 2000 میں سے صرف 65 لوگ آئی سی یو میں ہیں۔

دہلی میں اس مہینے کے پہلے 10 دنوں میں گزشتہ پانچ مہینوں میں ہونے والی کل اموات سے زیادہ کود19 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مرنے والوں میں سے زیادہ تر دیگر بیماریوں میں مبتلا تھے یا انہیں ویکسین نہیں لگائی گئی تھی۔