ہندوتنظیم کے کارکن کو جان سے مارنے کی دھکمی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 13-09-2022
ہندوتنظیم کے کارکن کو جان سے مارنے کی دھکمی
ہندوتنظیم کے کارکن کو جان سے مارنے کی دھکمی

 

 

غازی آباد: غازی آباد کے لوہیا نگر کی امبیڈکر کالونی میں رہنے والے ڈاکٹر اروند وتس اکیلا کو امریکہ سے واٹس ایپ کال کے ذریعے جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی ہے۔

ڈاکٹر اروند کا کہنا ہے کہ کال کرنے والے نے کنہیا لال اور ڈاکٹر امیش کو ہندو تنظیموں کی حمایت کرنے پر نتائج بھگتنے کی دھمکی دی تھی۔ فون کرنے والے نے کہا کہ تمہاری ریکی کر لی ہے، مودی، یوگی اور یتی نرسمہانند سرسوتی بھی آپ کو نہیں بچا سکیں گے۔

ڈاکٹر اروند نے معاملے کی اطلاع سیہانی گیٹ پولیس کو دی ہے اور رپورٹ درج کرائی ہے۔ ڈاکٹر اروند کا کہنا ہے کہ لوہیا نگر چوکی کے پاس ان کا کلینک ہے۔ وہ کئی ہندو تنظیموں سے بھی وابستہ ہیں۔ یکم ستمبر کی رات، جب وہ سو رہے تھے، ان کے موبائل پر ایک نامعلوم نمبر سے دو واٹس ایپ کال موصول ہوئیں۔

جب وہ بیدار ہوئے تو اسی نمبر پر کال کی لیکن کال مکمل نہیں ہوئی۔ اگلے دن پھر اسی نمبر سے کال آئی۔ فون کرنے والے نے دھمکی دی اور کہا کہ تم ہندو تنظیموں کے لیے کام کرتے رہو۔ اس لیے تمہارا سر تیرے تن سے جدا کردیا جائے گا۔ تمہیں مسلسل ٹریک کیا جا رہا ہے۔

فون کرنے والا پانچ منٹ کی بات چیت میں دھمکیاں دیتا رہا۔ سیہانی گیٹ تھانے کے انچارج نریش کمار شرما کا کہنا ہے کہ تحریر کی بنیاد پر رپورٹ درج کر لی گئی ہے۔ غازی آباد کے ایس ایس پی منیراج جی نے کہا کہ ڈاکٹر کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ہم نے سائبر سیل کو ٹریکنگ کے لیے نمبر دے دیا ہے۔ اس نے (ڈاکٹر) نے ابھی تک تحفظ طلب نہیں کیا ہے۔ ہم معاملے کی مزید تفتیش کر رہے ہیں۔