بچوں میں بڑھتاہوا کورونا انفیکشن ، ہر 4 میں سے ایک بچہ اسپتال میں

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 20-04-2022
بچوں میں بڑھتاہوا کورونا انفیکشن ، ہر 4 میں سے ایک بچہ اسپتال میں
بچوں میں بڑھتاہوا کورونا انفیکشن ، ہر 4 میں سے ایک بچہ اسپتال میں

 

 

نئی دہلی : ملک میں گزشتہ چند دنوں سے کورونا کیسز میں اضافے سے چوتھی لہر کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔ اس بار بچوں کے متاثر ہونے کی شرح نے تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔ دہلی میں کورونا سے داخل مریضوں میں 27 فیصد بچے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی دہلی سے ملحق نوئیڈا اور غازی آباد میں بھی کئی اسکولی بچوں کے متاثر ہونے کی خبریں ہیں۔

 اس کے ساتھ ہی ملک میں 11 ہفتوں کی کمی کے بعد پہلی بار کورونا کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ ہفتے دارالحکومت دہلی، ہریانہ اور یوپی میں کیسز میں تیزی سے اضافے کے بعد ملک میں ایک بار پھر نئی لہر کی بحث شروع ہو گئی ہے۔

آخر بچے کیوں تیزی سے کورونا کا شکار ہو رہے ہیں؟

 دہلی-این سی آر میں حالیہ دنوں میں کورونا کیسز میں اضافے کے دوران بچوں کے تیزی سے متاثر ہونے کے معاملے بھی سامنے آئے ہیں۔

 دہلی میں، اسپتال میں داخل ہونے والے کورونا سے متاثرہ 27 فیصد بچے ہیں۔ دہلی میں اس وقت کل 51 کورونا مریض اسپتال میں داخل ہیں، جن میں سے 14 بچے ہیں۔

 اسی وقت، 18 اپریل کو نوئیڈا میں 107 کورونا کیس رپورٹ ہوئے، جن میں سے 33 اسکولی بچے ہیں۔ نوئیڈا میں اب تک 100 بچے کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں۔ نوئیڈا کے ساتھ ساتھ غازی آباد میں بھی کئی اسکولی بچے کورونا سے متاثر ہوئے ہیں۔

 بچوں میں تیزی سے انفیکشن کی وجہ کیا ہے؟

وبائی امراض کے ماہر ڈاکٹر چندرکانت لہریا نے کہا، ’’اگر بچے کورونا سے متاثر ہیں تو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ جب اسکول بند تھے تب بھی بچے کورونا سے متاثر ہوتے تھے، اب اسکول کھلنے پر کیسز سامنے آرہے ہیں تو مزید کیسز سامنے آرہے ہیں۔

 ڈاکٹر لہریا نے کہا کہ بچوں کے انفیکشن کو اسکول کھلنے سے جوڑنا غلط ہے۔

 ایمس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا نے ایک انٹرویو میں کہا کہ جب بچے کورونا سے متاثر ہوتے ہیں تب بھی ان میں ہلکی علامات ہوتی ہیں اور وہ جلد صحت یاب ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے اہل بچوں کو ویکسین لگوانے کا مشورہ دیا۔

 ایک رپورٹ کے مطابق آئی سی ایم آر کے سمیرن پانڈا کا کہنا ہے کہ 1 سے 7 سال کی عمر کے بچوں کو بھی کورونا سے متاثر ہونے کا خطرہ ہے لیکن ان میں سنگین بیماری اور موت کا خطرہ بہت کم ہے۔ انہوں نے بچوں کو اسکول میں ماسک پہننے اور کھانا بانٹنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا۔

ساتھ ہی ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ زیادہ تر کیسز میں کورونا سے بچوں میں ہلکی علامات ہوتی ہیں اور وہ سنگین بیماری کا باعث نہیں بنتے اور وہ گھر پر ہی ٹھیک ہو جاتے ہیں۔

 کورونا سے متاثرہ بچوں کے اسپتال میں داخل ہونے پر ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر کو پہلے ہی کوئی نہ کوئی بیماری تھی

 چھوٹے بچوں میں کورونا انفیکشن کی ابتدائی علامات قے کے بعد تیز بخار ہیں ۔ ایک ہی وقت میں، بڑے بچے اکثر بار بار سر درد کی شکایت کرتے ہیں. کورونا کی اب تک کی تینوں لہروں کے دوران انفیکشن کا بچوں پر زیادہ اثر نہیں ہوا۔