کورونا کا دور: بھوپال میں مسلم خواتین کی انسانی خدمات کا اعتراف

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 16-06-2021
خواتین کو اعزاز
خواتین کو اعزاز

 

 

بھوپال : کورونا کی وبا کے دوران دنیا بھر میں ایک خوفناک انسانی بحران سامنے آیا ،جس میں بکھرا ہوا سماج بھی ایک ہوگیا اور ہر کوئی ایک دوسرے کے ساتھ کھڑا ہوگیا۔اس نازک وقت میں جہاں مدد اور ریلیف کے کاموں میں مسلمانوں نے ملک میں ایک نظیر قائم کردی۔وہیں مسلم خواتین کی سماجی کاموں میں زبردست حصہ داری کو ملک کے مختلف شہروں میں محسوس کیا گیا۔یہ وہ دور تھا جب اپنے منھ موڑ رہے تھے اور اپنوں کا ساتھ چھوڑ رہے تھے۔

 بھوپال میں اس بحران کےدوران متعدد گروپ سماجی کاموں میں سرگرم رہے جن میں ایک برادر ہوڈ بائی مائناریٹیز بھی تھا۔جس کے کارکنان نے اپنی جانثاری کا وہ کارنامہ انجام دیا کہ جو سماج کے لئے نظیر کی حیثیت رکھتی ہے۔ برادر ہوڈ بائی مائناریٹیز گروپ کی خواتین ونگ کی خدمات کا نہ صرف مساجد کمیٹی میں اعتراف کیا گیا ، بلکہ اعزاز سے بھی نوازا گیا۔

 مساجد کمیٹی کے مہتمم یاسر عرفات کہتے ہیں کہ کورونا قہر میں جب لوگوں وبائی بیماری کے خوف سے اپنے گھروں میں مقید تھے ، تب ان خواتین نے اپنی جان کی پروا کئے بغیر نہ صرف مریضوں کی بے لوث خدمت کی بلکہ جب کورونا کی وبائی بیماری سے کسی خاتون کا انتقال ہوا تو انہوں نے غسل میت کا بھی فریضہ انجام دیا۔ مساجد کمیٹی کی جانب سے ان خواتین کا اعزاز کیا گیا ہے ۔ ہم چاہتی ہے کہ ہماری بہنیں ان سے سبق لیں کہ ایسے مشکل میں انسانیت کی خدمت کیسے کی جاتی ہے ۔

برادر ہوڈ بائی مائناریٹیز گروپ کی رکن فرح رضوان کہتی ہیں کہ اب تو حالات بہت سازگار ہیں لوگ گھروں سے نکل رہے ہیں اور ایک دوسرے سے بات بھی کر رہے ہیں ، لیکن گزشتہ دومہینوں میں ریاست میں حالات ایسے نا گفتہ بہ تھے کہ ان کا بیان نہیں کیا جا سکتا ۔ لوگوں میں کورونا وبائی بیماری کا ایسا خوف تھا کہ کتنے لوگوں نے وبائی بیماری کے خوف سے اپنوں سے ملنا جلنا بند کردیا ۔ کتنے لوگوں نے اپنے بوڑھے والدین سے رشتہ منقطع کرلیا اور ایسے میں کورونا سے موت کے بعد انہیں غسل دینے کی بات کرنا کسی پہاڑ کو سر کر نے جیسا ہوگیا تھا۔ لیکن اللہ کا شکر ہے کہ ہمیں اپنے نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم اور قران سے جو سبق ملا ہے اس کی روشنی میں ہم لوگوں نے کورونا قہر میں بے لوث لوگوں کی خدمت کی اور کورونا سے ہونے والی میت کا غسل بھی دیا ۔