کانسٹیبل قادر۔ جس نے مردہ نوجوان کے دل کو دوبارہ دھڑکنے پر مجبور کر دیا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 18-07-2022
 کانسٹیبل قادر۔ جس نے مردہ نوجوان کے دل کو دوبارہ دھڑکنے پر مجبور کر دیا
کانسٹیبل قادر۔ جس نے مردہ نوجوان کے دل کو دوبارہ دھڑکنے پر مجبور کر دیا

 

 

شیخ محمد یونس ۔ حیدرآباد

حادثہ کے بعد ایک نوجوان زمین پر بے سدھ پڑا ہوا تھا ۔اسی وقت ایک وردی پوش کسی فرشتہ کی مانند نمودار ہوتا ہے۔وہ سڑک پر پڑے اس بے سدھ نوجوان کو سیدھا کرتا ہے اور پھر اس کے سینے پر دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیوں کو رکھ کر زور زور سے دبانا شروع کرتا ہے۔اس وقت اس نوجوان کے دل کی دھڑکن رک چکی تھی۔ چند منٹ کے دوران اس مردہ نوجوان کے ہونٹوں میں حرکت ہوتی ہے۔ وردی پوش اپنی کوشش کی کامیابی پر سکون کی سانس لیتا ہے۔ایک زندگی بچ گئی بلکہ موت کے منھ سے واپس آگئی۔یہ واقعہ ماریڈ پلی سکندرآباد کا ہے۔ یہ وردی پوش تھا کانسٹبل عبد القادر۔جس نے ایک انسانی جان بچا کر سب کے سامنے ایک مثال قائم کردی۔

کیسے ہوا حادثہ

ماریڈ پلی پولیس اسٹیشن سے وابستہ کانسٹیبل عبدالقادر گشتی ڈیوٹی پر تھے۔ اس دوران وہ ماریڈ پلی مین روڈ پر پہنچے جہاں بونال تہوار کے پیش نظر سجاوٹ کا کام جاری تھا ۔ مندر کی کمان کو 25 سالہ ایم راکیش سجا رہا تھا کہ اچانک برقی شاک لگنے کی وجہ سے وہ بلندی سے نیچے گر پڑا ۔ راکیش کے دل کی دھڑکنیں رک گئی تھیں۔

جیسے ہی عبدالقادر کی نظرراکیش پر پڑی وہ فوری مدد کے لیے پہنچ گئے اور سی پی آر طریقے کا استعمال کیا۔ عبدالقادر نے اپنے دونوں ہاتھوں سے راکیش کے سینے کو متواتر دبایا۔اس عمل کو میڈیکل سائنس میں سی-پی-آر کہتے ہیں۔

awazurdu

کانسٹیبل  قادر زندگی بچا کر ہیرو بن گئے


عبدالقادر کی بروقت طبی امداد کے باعث راکیش میں حرکت پیدا ہوئی یہاں موجود افراد نے راکیش کو مردہ سمجھ لیا تھا تاہم عبدالقادر کی کوششوں کی وجہ سے راکیش کی جان بچ گئی۔راکیش کو فی الفور گاندھی ہاسپٹل سکندر آباد بذریعہ آ ٹو منتقل کیا گیا جہاں راکیش کا علاج و معالجہ کیا گیا۔

داد تحسین

عبدالقادر کے اس مستحسن اقدام کی ویڈیو تیزی کے ساتھ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ مختلف گوشوں سے عبدالقادر کی ستائش کی جارہی ہے۔ عبدالقادر نے انہیں فراہم کردہ تربیت کا بھرپور عملی مظاہرہ کیا اور ایک انسانی جان بچانے میں کامیابی حاصل کی ۔سٹی پولیس کی جانب سے عبدالقادر کی انسانی ہمدردی کے اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر'' آ وراسٹار آ ف دی ڈے ،، کے عنوان سے شیئر کیا گیا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل پولیس تلنگانہ مہندرریڈی، کمشنر پولیس حیدرآباد سی وی آنند، ڈی سی پی نارتھ زون چندنا دیپتی آئی پی ایس اور انسپکٹر ماریڈ پلی پولیس اسٹیشن نیتاجی نے عبدالقادر کی ستائش کی۔

عبدالقادر نے آواز دی وائس کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سال 2020 میں ان کا تقرر عمل میں آیا ۔ٹریننگ کے دوران ورنگل میں انہیں سی پی آر کی تربیت فراہم کی گئی تھی۔ جسے انہوں نے استعمال کیا جس کی وجہ سے ایک نوجوان کی جان بچ گئی ۔

عبدالقادر نے بتایا کہ ان کے دادا عبد الرحیم مرحوم اور والد عبد الرؤف مرحوم بھی محکمہ پولیس میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے تایا عبدالرشید اور چاچا عبدالرزاق بھی محکمہ پولیس سے وابستہ ہیں۔ عبدالقادر نے بتایا کہ ان کی والدہ ہمیشہ سے ہی انہیں خدمت خلق کی تعلیم دیتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ پریشان حال اور مصیبت سے دوچار افراد کی مدد کے لیے ہمیشہ تیار رہتےہیں۔ انہوں نے کہا کہ راکیش کو بروقت ابتدائی طبی امداد کی فراہمی کے باعث اس کی جان بچ گئی۔انہوں نے ان کی ستائش کرنے والے تمام افرادکا شکریہ ادا کیا۔