گائے کے اسمگلروں کی حمایت کرنے والے ارکان اسمبلی کو برطرف کیا جائے:مسلم راشٹریہ منچ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 29-04-2022
گائے کے اسمگلروں کی حمایت کرنے والے ارکان اسمبلی کو برطرف کیا جائے:مسلم راشٹریہ منچ
گائے کے اسمگلروں کی حمایت کرنے والے ارکان اسمبلی کو برطرف کیا جائے:مسلم راشٹریہ منچ

 


آواز دی وائس،گروگرام

مسلم راشٹریہ منچ نے گائے کے اسمگلروں کی حمایت کرنے پر کانگریس ایم ایل ایز کی سخت تنقید کی ہے اور ضلع انتظامیہ اور اسمبلی کے اسپیکر سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے غیر ذمہ دار کانگریس ایم ایل ایز کی اسمبلی کی رکنیت منسوخ کی جائےنیزاس سلسلے میں کانگریس ہائی کمان سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کو قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔

مسلم راشٹریہ منچ کانگریس ایم ایل اے ممن خان اور محمد الیاس کو برطرف کرنے کے لیے ہریانہ قانون ساز اسمبلی کا گھیراؤ کرے گا۔

قابل ذکر ہے کہ میوات کے فیروز پور جھڑکا سے کانگریس ایم ایل اے "ممن خان" اور پنہنا کے ایم ایل اے اور سابق وزیر "محمد الیاس" نے انتظامیہ اور بڑی تعداد میں لوگوں کی موجودگی میں گائے کے اسمگلروں کی حمایت کی اور گائے کے محافظوں کو گولی مارنے کی دھمکی دی۔

ہریانہ حکومت میں میوات ڈیولپمنٹ ایجنسی کے سابق چیئرمین اور مسلم راشٹریہ منچ کے یوتھ سیل کے قومی کنوینر خورشید رزاقا نے میوات میں کانگریس لیڈروں کے گائے کے اسمگلروں کی حمایت میں غیر ذمہ دارانہ اشتعال انگیز بیان کی سختی سے مخالفت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گائے ذبح کرنے والوں کو قانون کے حوالے کرنے کے بجائے کانگریس کے بڑے لیڈران کی حمایت میں احتجاج کرکے ہریانہ کے امن و سکون کو خراب کررہے ہیں جو کہ ایک شرمناک بات ہے۔

قومی کنوینر خورشید نے کہا کہ آج وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ منوہر لال ملک کے مسلم سماج کو تعلیم، ترقی اور روزگار فراہم کر کے انہیں قومی دھارے سے جوڑ رہے ہیں۔ جب کہ کانگریس مسلمانوں کو مذہبی تعصب اور غیر قانونی کاروبار سے جوڑے رکھنے کی چھوٹی موٹی سیاست کر رہی ہے۔

مسلم راشٹریہ منچ نے کہا کہ کانگریس ہندوؤں کے مذہبی مواقع پر گائے کی اسمگلنگ جیسے مسائل پر رام نومی اور ہنومان جینتی جیسے مذہبی مواقع پر ملک کے معصوم مسلمانوں کو بھڑکا کر اپنا سیاسی وجود تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ کانگریس کو گائے کے اسمگلروں کی حمایت کرنے کے جرم کے لیے ہندو اور مسلم سماج سے معافی مانگنی چاہیے۔

مسلم راشٹریہ منچ کے میڈیا انچارج شاہد سعید نے اس موقع پر کہا کہ مسلمانوں کی خوشنودی کے چاہنے والے گاندھی خاندان کو اپنے ایم ایل اے کے خلاف سخت ترین قدم اٹھانا چاہئے اور انہیں فوری اثر سے پارٹی سے نکال دینا چاہئے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ گاندھی خاندان اور کانگریس پارٹی کو ملک سے معافی مانگنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ شاید پوری طرح لوٹی ہوئی کانگریس کو اب بھی سمجھ نہیں آرہی ہے کہ وہ کیا کرے؟جب کہ 1986 میں شاہ بانو کے معاملے میں کانگریس پارٹی اپنا ہاتھ جلا چکی ہے، اس کے باوجود پارٹی قائدین غیر آئینی حرکتوں سے باز نہیں آتے۔

میڈیا انچارج شاہد سعید نے کہا کہ کانگریس کو یہ سمجھنا چاہئے کہ آج ملک مطمئن کرنے والی حکومت نہیں ہے بلکہ ایک مضبوط اور کام کرنے والی حکومت ہے جو بلند جذبوں کے ساتھ بغیر کسی امتیاز کے سب کی ترقی پر یقین رکھتی ہے۔

شاہد نے کہا کہ مسلم راشٹریہ منچ اپنا احتجاج اس وقت تک جاری رکھے،جب تک اس معاملے میں کارروائی نہیں کی جاتی۔