نظام آباد(تلنگانہ): وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل (3 اکتوبر) تلنگانہ کے نظام آباد میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی پر حملہ کیا۔ راہل گاندھی کے اس بیان پر کہ لوگوں کو ان کی آبادی کے برابر حقوق ملیں، پی ایم مودی نے نام لیے بغیر کہا کہ کانگریس نے اقتدار کی بھوک کے لیے نئی زبان بولنا شروع کر دیا ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ کانگریس نے اقتدار کی بھوک اور اقتدار پر قبضہ کرنے کی نئی زبان بولنا شروع کردی ہے۔ یہ ان دنوں کیا کہہ رہے ہیں، جتنی زیادہ آبادی، اتنے ہی زیادہ حقوق۔ میں صرف یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ یہ جملہ کس نے لکھا ہے؟
انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ کیا جب آپ یہ کہہ رہے ہیں تو آپ کانگریس کی بنیادی پالیسیوں پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’جب آپ کہتے ہیں کہ جتنی زیادہ آبادی، اتنے ہی زیادہ حقوق۔ اس کا مطلب ہے کہ اب کانگریس کو اعلان کرنا چاہئے کہ کیا وہ اقلیتوں کے خلاف ہے؟ کانگریس کو واضح کرنا چاہئے کہ آپ جنوبی ہند کے خلاف ہیں؟ میں ثابت کرتا ہوں کہ ان کی سوچ جنوبی ہند کے ساتھ بہت بڑی ناانصافی ہے۔
کیا یہ نئی سوچ اقلیتوں کی پشت پر چھرا گھونپنے والی سوچ ہے؟ پی ایم مودی نے مزید کہا کہ ان دنوں ملک میں حد بندی پر بحث ہو رہی ہے۔ 25 سال بعد پارلیمنٹ میں کتنی سیٹیں ہوں گی؟ اس کے لیے حد بندی کے حوالے سے بات چیت کی جا رہی ہے۔ جہاں آبادی کم ہو وہاں سیٹیں کم ہو جاتی ہیں اور جہاں آبادی زیادہ ہو وہاں سیٹیں زیادہ ہو جاتی ہیں۔ اب ہمارے جنوبی ہندوستان کی تمام ریاستوں نے آبادی میں اضافے کو روکنے میں ملک کی مدد کی ہے۔
الزام لگاتے ہوئے، انہوں نے کہا، "اب کانگریس کا نعرہ ہے 'جتنے لوگ، اتنے حقوق ہیں'... اس کا مطلب ہے کہ اب کانگریس جنوبی ہند کے ممبران پارلیمنٹ کی تعداد کم کرنے کا ڈرامہ کرنے جا رہی ہے۔ کھیل کھیلنے جا رہے ہیں۔ کیا جنوبی ہند کانگریس کے اس اقدام کو قبول کرے گا؟ کیا جنوبی ہند کانگریس کو معاف کرے گا؟
پی ایم مودی نے کہا کہ میں کانگریس لیڈروں سے واضح کرتا ہوں کہ ملک کو بے وقوف نہ بنائیں۔ اس کی وجہ بتائیں کہ جنوبی ہند کی ریاستوں کے ساتھ ناانصافی کا کھیل کیوں کھیلا جا رہا ہے اور میں اتحاد میں شامل دیگر جماعتوں سے بھی کہوں گا کہ اگر آپ میں ہمت ہے تو کانگریس سے پوچھیں کہ وہ کون سا راستہ اختیار کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا، میں دوسرا سوال پوچھتا ہوں کہ جنوب میں تمل ناڈو کے مندروں پر حکومت کا حق ہے۔ حکومت نے قبضہ کر لیا ہے۔
حکومت کی ملی بھگت سے مندروں کی جائیدادوں پر قبضہ کیا جا رہا ہے۔ مندروں کو لوٹا جا رہا ہے، لیکن اقلیتوں کی عبادت گاہوں کو ہاتھ تک نہیں لگایا جاتا۔ اب اگر کانگریس کا دیا ہوا اصول 'جتنی آبادی، اتنے حقوق' ہے، تو کیا وہ اقلیتوں کی تمام عبادت گاہوں کو ضبط کر لیں گے؟ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پیر (2 اکتوبر) کو بہار میں ذات پات پر مبنی سروے کے اعداد و شمار کے سامنے آنے کے بعد کہا کہ ملک کے ذات پات کے اعداد و شمار کو جاننا ضروری ہے اور لوگوں کو ان کی آبادی کے مطابق ان کے حقوق ملنے چاہئیں۔