فرقہ واریت ہماری آنے والی نسلوں کے لیے ایک ناسور ہے اور اس کا مقابلہ ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 10 Months ago
فرقہ واریت ہماری آنے والی نسلوں کے لیے ایک ناسور ہے اور اس کا مقابلہ ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
فرقہ واریت ہماری آنے والی نسلوں کے لیے ایک ناسور ہے اور اس کا مقابلہ ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

 

 اجمیر :فرقہ واریت ہماری آنے والی نسلوں کے لیے ایک ناسور ہے اور اس کا مل کر مقابلہ کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے، کیونکہ جو ملک دنیا میں اپنی ثقافت اور خیر سگالی کے لیے جانا جاتا ہے، ملک دشمن طاقتیں اس ملک کو زہر اگل کر کمزور کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ فرقہ واریت، جو گھناؤنی سازش رچی جا رہی ہے، ہمیں مل کر اس کا مقابلہ کرنا ہو گا، ہمیں سب کو بتانا ہو گا کہ آج کا ہندوستان دنیا میں ایک طاقتور ملک کے طور پر جانا جاتا ہے، جس کی طاقت کو آج دنیا تسلیم کر رہی ہے۔ بھارت جو چین اور امریکہ جیسے ممالک سے آنکھ ملا کر بات کرتا ہے۔

دنیا میں بھارت کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور بڑھتے قد سے دشمن ممالک خوفزدہ ہیں، اسی لیے وہ ہمارے ملک میں انارکی اور فرقہ واریت پھیلا کر ملک کو کمزور کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں، اس لیے ہندوستان کا ہر شہری خواہ وہ ہندو ہو، مسلمان ہو یا کوئی بھی۔ مذہب، اسے سمجھنا ہوگا کہ ہمیں ان تمام لوگوں کے خلاف مل کر لڑنا ہوگا جو مذہب کے نام پر ذات پات کے نام پر لڑنے کی بات کرکے ملک کو ترقی کے ایجنڈے سے ہٹانے کی کوشش کررہے ہیں۔

ہمیں اپنے عوام کو یہ سمجھانا ہے کہ یہ فرقہ واریت ہماری آنے والی نسلوں کے لیے ناسور ہے جو نہ صرف ان کے مستقبل کو تاریکیوں میں ڈال رہی ہے بلکہ ملک کی ترقی میں بھی بڑی رکاوٹ بن سکتی ہے، اس لیے ہم سب کو اس زہر سے بچنا چاہیے۔ اس فرقہ پرستی کے خلاف ہمیں ایک ہندوستانی کے طور پر لڑنا پڑے گا، ہندو مسلمان کے طور پر نہیں۔

آج ملک کو اتحاد کی ضرورت ہے، ہمارا ہندوستان ایک عظیم ملک ہے، آج ہم جی 20 ممالک کی صدارت کر رہے ہیں، یہ صدارت اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا ہماری طاقت اور عظمت کو تسلیم کر رہی ہے، ملک کے تئیں ہماری ذمہ داری کا احساس کر رہی ہے۔ مذہب اور ذات پات کی لڑائی کو بھلا کر ہمیں ملک کو عالمی گرو بنانے میں اپنا حصہ ڈالنا چاہیے، معاشرے میں پھیلنے والے اس فرقہ پرستی کے زہر کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کے لیے ہم سب کو قومی سطح پر ایک بڑا اقدام اٹھانا چاہیے۔

اس فرقہ پرستی کے زہر کو ختم کرنے کے لیے ملک کے سربراہ معاشرے کے سربراہ، مذہب کے سربراہ، ہر طبقے کے سربراہ، ہر پنت کے سربراہ اور دیگر ذمہ دار ہیں، وہ آگے آئیں اور اپنے لوگوں کی رہنمائی کریں کہ ایک دوسرے کا احترام کریں، ایک دوسرے کی عزت کریں۔ مذہبی عقائد، ہندوستان کی ثقافت اور تہذیب کا احترام کریں اور خود غرض لوگوں کے بہکاوے میں نہ آئیں کیونکہ خود غرض عناصر ملک کے دشمن ہیں، سماج کے دشمن ہیں اور آپ کی آنے والی نسلوں کے بھی دشمن ہیں۔امن ہی ہم سب کا ذہنی سکون ہے۔

میری طرف سے یہ ایک چھوٹی سی کوشش ہے، ایک پیغام دے کر معاشرے کو چوکنا کررہا ہوں