کسی کو آزادانہ طور پر گھومنے پھرنے کے حق سے محروم نہیں کرسکتے:سپریم کورٹ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 29-08-2021
کسی کو آزادانہ طور پر گھومنے پھرنے کے حق سے محروم نہیں کرسکتے:سپریم کورٹ
کسی کو آزادانہ طور پر گھومنے پھرنے کے حق سے محروم نہیں کرسکتے:سپریم کورٹ

 

 

نئی دہلی

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ کسی شخص کو ملک میں کہیں بھی آزادانہ طور پر رہنے یا گھومنے پھرنے کے اپنے بنیادی حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔ جسٹس اندرا بنرجی اور جسٹس وی راماسوبرامنیم کی بنچ نے ہفتہ کو ایک کیس کی سماعت کے دوران یہ ریمارکس دیے۔

بنچ نے مہاراشٹر کے امراوتی میں ایک صحافی اور سماجی کارکن کے خلاف ضلعی حکام کے جاری کردہ ضلع بدر کے حکم کو بھی کالعدم قرار دیا۔ عدالت نے کہا کہ امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے صرف غیر معمولی معاملات میں نقل و حرکت پر سخت پابندیاں ہونی چاہئیں۔

امراوتی زون -1 کے ڈپٹی کمشنر نے مہاراشٹر پولیس ایکٹ 1951 کی دفعہ 56 (1) (a) (b) کے تحت صحافی رحمت خان کو شہر میں آنے سے روک دیا تھا۔ درحقیقت رحمت نے معلومات کے حق کے تحت ایک درخواست دائر کی تھی جس میں مختلف مدارس کو فنڈز کی تقسیم میں مبینہ بے ضابطگیوں کے بارے میں معلومات مانگی گئی تھیں۔

ان میں ایجوکیشن اینڈ چیریٹیبل ویلفیئر ٹرسٹ کے زیر انتظام الحرام انٹرنیشنل انگلش اسکول اور مدرسہ بابا ایجوکیشن ویلفیئر سوسائٹی کے زیر انتظام پریادرشنی اردو پرائمری اور پری سیکنڈری سکول شامل ہیں۔ رحمت خان نے کہا کہ ان کے خلاف یہ کارروائی اس لیے کی گئی کیونکہ انہوں نے عوامی فنڈز کے مبینہ غلط استعمال کو ختم کرنے کے لیے اقدامات کیے۔

غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔ درخواست گزار رحمت نے کہا کہ میں نے 13 اکتوبر 2017 کو اس پیچیدگی اور سرکاری گرانٹس کے مبینہ غلط استعمال کی تحقیقات کی اپیل کی تھی۔ اس کے بعد متاثرہ افراد نے میرے خلاف شکایت درج کرائی۔ امراوتی کے گاڈے نگر ڈویژن کے اسسٹنٹ کمشنر پولیس نے رحمت خان کو 3 اپریل 2018 کو شو کاز نوٹس جاری کیا۔

اس میں مہاراشٹر پولیس ایکٹ 1951 کی دفعہ 56 (1) (a) (b) کے تحت اس کے خلاف کارروائی شروع کرنے کی معلومات دی گئی تھی۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ مہاراشٹر پولیس ایکٹ کے سیکشن 56 سے 59 کا مقصد انتشار کو روکنا اور معاشرے میں انتشار پھیلانے والے عناصر سے نمٹنا ہے جنہیں عدالتی مقدمے کے بعد تعزیراتی کارروائی کے قائم کردہ طریقوں سے سزا نہیں دی جا سکتی۔

مہاراشٹر پولیس کی کارروائی پر پابندی: سپریم کورٹ نے صحافی کے ضلع بدر کے حکم کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا - کسی کو بھی بغیرسبب کے ملک میں کہیں جانے یا رہنے سے نہیں روکا جانا چاہیے۔