گلمرگ کے بعد پہلگام میں کیبل کار کا منصوبہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 11 Months ago
گلمرگ کے بعد پہلگام میں کیبل کار کا منصوبہ
گلمرگ کے بعد پہلگام میں کیبل کار کا منصوبہ

 

 سری نگر: گلمرگ میں گونڈولا پروجیکٹ کی کامیابی سے خوش ہو کر، کیبل کار کارپوریشن نے حال ہی میں پہلگام میں ایک سروے کیا اور حکومت کی منظوری کے لیے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ میں پیش کیے جانے کے لیے ایک رپورٹ تیار کر رہی ہے-کارپوریشن نے واضح کیا ہے کہ اس مقصد کے لیے کوئی درخت نہیں کاٹا جانا چاہیے اور وہ اسٹیک ہولڈرز سے کلیئرنس چاہتا ہے۔

پہلگام یا ’چرواہوں کی وادی‘، سری نگر سے تقریباً 90 کلومیٹر کے فاصلے پر، جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کا ایک دلکش سیاحتی مقام ہے جو بلند پہاڑیوں اور سدا بہار جنگلات کے درمیان واقع ہے۔

پہلگام سالانہ امرناتھ یاترا سے بھی وابستہ ہے۔ چاندنواری، جو پہلگام سے 16 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے، اس یاترا کا نقطہ آغاز ہے جو ہر سال جولائی-اگست کے مہینوں میں ہوتی ہے، جس میں لاکھوں یاتری آتے ہیں۔
اس کی مذہبی اہمیت اور بیس کیمپ کے کردار کی وجہ سے، یہ قصبہ 70 فیصد سیاحوں کو کشمیر کی طرف راغب کرتا ہے۔
سیاحوں کا یہ سیلاب کچھ مقامی انفراسٹرکچر کو زیر کر دیتا ہے، جموں و کشمیر کیبل کار کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر غلام جیلانی زرگر نے گریٹر کشمیر کو بتایا، "ہم نے ایک کیبل کار کے قیام کے لیے پہلگام میں ایک تازہ سروے کیا۔"
انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اس منصوبے کے لیے کوئی درخت نہ کاٹا جاے گا-"منصوبہ درخت کی اونچائی سے اوپر ہو گا
زگر،  نے جو ٹورازم ڈیولپمنٹ اتھارٹی، گلمرگ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) بھی ہیں کہا کہ انہیں امید ہے کہ اس کی منظوری مل جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ "پہلے سروے کیے گئے تھے اور بہت سے درختوں کا نقصان ہوا ہو گا۔" "اس کے قیام کے لیے اسٹیک ہولڈرز بشمول محکمہ جنگلات اور وائلڈ لائف کو نو آبجیکشن سرٹیفکیٹس (این او سی) جاری کرنا ہوں گے۔"
زرگر نے کہا کہ غالباً یہ یاتری نواس سے بیسرن تک ہوگا۔
"روٹ کی فضائی لمبائی صرف 2 کلومیٹر سے کم ہے- "بیسرن گلمرگ میں گونڈولا کے پہلے مرحلے کی اونچائی کے برابر ہے۔ دونوں جگہوں کی ٹپوگرافی تقریباً ایک جیسی ہے۔ ہم ایک سروے رپورٹ تیار کر رہے ہیں۔
بیسرن کی بلندی تقریباً گلمرگ گونڈولا کے پہلے مرحلے کی طرح ہے، جو 8530 فٹ کی بلندی پر کونگ ڈوری تک تقریباً 2.5 کلومیٹر تک لے جاتی ہے۔
گلمرگ گونڈولا سیاحوں، اسکیئرز، اور موسم سرما کے کھیلوں کے شوقینوں میں مقبول ہے اور پیالے کی شکل کے گھاس کا میدان ہے۔
پہلگام میں سیاحت کے اسٹیک ہولڈرز ان منصوبوں پر پرجوش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ پہلگام کی سیاحت اور ایک نئے رجحان میں ایک بہت بڑا اضافہ ہوگا اور لوگ پہلگام کے لیے بھی کیبل کار لفٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
سرکاری ریکارڈ بتاتے ہیں کہ 2022 میں پھلگام میں تقریباً 7.89 لاکھ سیاحوں کی آمد ریکارڈ کی گئی جس میں سے 2.60 لاکھ جموں و کشمیر کے مقامی سیاح تھے۔
گلمرگ گونڈولا، جو بارہمولہ ضلع میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب گہرے ہمالیہ میں واقع ایشیا کی سب سے بڑی اور بلند ترین کیبل کاروں میں سے ایک ہے، ہزاروں سیاحوں اور ڈائی ہارڈ اسکیئرز کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے اور اس نے جموں و کشمیر کے لیے اپنے آغاز کے بعد سے لاکھوں روپے کمائے ہیں۔ 1998 میں
  مئی 2005 میں، 13,500 فٹ کی بلندی پر افروت ماؤنٹین تک منصوبے کا دوسرا مرحلہ بھی کھول دیا گیا، جس سے یہ ایشیا کے سب سے بڑے اور سب سے بڑے روپ ویز میں سے ایک ہے جس کا کل فضائی فاصلہ 5 کلومیٹر ہے۔
سال 2022 میں کشمیر کی تاریخ میں اب تک کے سب سے زیادہ 26.5 لاکھ سیاحوں کی آمد ہوئی جس میں سے 15.42 لاکھ نے گلمرگ تک رسائی حاصل کی، جن میں سے اکثریت نے گونڈولا پر سواری کی۔