بی ایس پی : 6 ماہ میں 15 ممبران اسمبلی نے ساتھ چھوڑا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 27-11-2021
بی ایس پی : 6 ماہ میں 15 ممبران اسمبلی  نے ساتھ چھوڑا
بی ایس پی : 6 ماہ میں 15 ممبران اسمبلی نے ساتھ چھوڑا

 

 

آواز دی وائس : نئی دہلی

اتر پردیش میں دو دن کے اندر بہوجن سماج پارٹی کے مزید دو ایم ایل اے گڈو جمالی اور وندنا سنگھ نے پارٹی چھوڑ دی ہے۔ یہ سلسلہ پچھلے چھ ماہ سے جاری ہے۔ 2017 کے اسمبلی انتخابات میں بی ایس پی کے ٹکٹ پر 19 ایم ایل اے جیتے تھے۔ لیکن اب صرف 4 ایم ایل اے رہ گئے ہیں۔ اس طرح یہ یوپی میں کانگریس اور اپنا دل سے چھوٹی پارٹی بن گئی ہے۔

بی ایس پی کے ساتھ ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے۔ اس سے قبل 2017 میں اسمبلی انتخابات سے عین قبل 8 بڑے لیڈروں نے پارٹی چھوڑ دی تھی۔ تب زیادہ تر ایم ایل اے بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے۔

آئندہ انتخابات کو دیکھتے ہوئے مایاوتی کی پارٹی کی حیثیت کے بارے میں جانتے ہیں۔

- اعظم گڑھ سے دو ایم ایل اے چلے گئے

شاہ عالم عرف گڈو جمالی اعظم گڑھ کی مبارک پور سیٹ سے ایم ایل اے ہیں۔ اسی ضلع کی ساگڑی سیٹ سے بی ایس پی ایم ایل اے وندنا سنگھ نے بھی پارٹی چھوڑ دی ہے۔ وندنا بی جے پی میں شامل ہو گئی ہیں۔ عالم نے ابھی تک یہ واضح نہیں کیا کہ وہ کس پارٹی میں جا رہے ہیں۔

بی ایس پی سب سے کم سیٹوں والی پارٹی بنی۔ یوپی کانگریس کے 7 ایم ایل اے میں سے ایک باغی اور ایک نے پارٹی چھوڑ دی ہے۔ اب 6 ایم ایل اے رہ گئے ہیں۔ اپنا دل کے 9 ایم ایل اے ہیں۔ سبھا ایس پی کے چار ایم ایل اے ہیں۔ ساتھ ہی، اب بی ایس پی کے پاس صرف 4 ایم ایل اے رہ گئے ہیں۔

 بی ایس پی کے باقی 4 ایم ایل اے

۔شیام سندر شرما،اوما شنکر سنگھ،ونے شنکر تیواری اور آزاد ارمردان

صرف دو ودھان منڈل رہنما پارٹی چھوڑ گئے۔

 لال جی ورما اور رام اچل راج بھر کو نکال دیا گیا۔۔۔۔

بی ایس پی نے پارٹی مخالف سرگرمیوں پر 9 ایم ایل اے کو معطل کر دیا۔

ایم ایل اے سکھ دیو راج بھر کا انتقال ہوگیا۔

 بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے لال جی ورما کے پارٹی چھوڑنے کے بعد شاہ عالم عرف گڈو جمالی کو لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر بنایا تھا، لیکن وہ چھ مہینے بھی نہیں چل پائے۔ اس طرح بی ایس پی لیجسلیچر پارٹی کے دو لیڈر چھ ماہ میں رخصت ہو گئے۔ اب جمالی کے بجائے مایاوتی نے اوماشنکر سنگھ کو لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر بنایا ہے۔