بہار: دوسری شادی کرنا نہیں رہا آسان

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 14-07-2022
بہار: دوسری شادی کرنا نہیں رہا آسان
بہار: دوسری شادی کرنا نہیں رہا آسان

 

 

آواز دی وائس،پٹنہ 

اگرآپ بہارمیں رہ کر دوسری شادی کرنے کا سوچ رہے ہیں تو ریاستی حکومت نے آپ کے لیے نئی ہدایات جاری کی ہیں۔ یہ ہدایت خاص طور پر بہار حکومت میں کام کرنے والوں کے لیے ہے۔ نتیش حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر آپ سرکاری ملازمت کے دوران دوسری شادی کرتے ہیں تو اس کے لیے پہلے آپ کو اپنے محکمہ کو معلومات دینی ہوگی۔

اجازت ملنے کے بعد ہی دوسری شادی کر سکتے ہیں۔ اگر اجازت نہ لی جائے تو وہ نکاح باطل سمجھا جائے گا۔

حکومت بہار کے رہنما خطوط میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی سرکاری ملازم کو پرسنل لا کے تحت دوبارہ شادی کی اجازت مل بھی گئی ہو، تب تک اس کی شادی محکمے میں اس وقت تک درست نہیں ہوگی جب تک حکومت سے اجازت نہیں لی جاتی۔

 کئی کیسز میں دھوکہ دہی کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے۔ اس کے بعد حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ بہار حکومت کے کسی بھی ملازم کو شادی کرنے سے پہلے اپنے محکمہ کو مطلع کرنا ہوگا۔

اس کے بعد ہی اس کی بے وقت موت کی صورت میں دوسری بیوی سے پیدا ہونے والے بچوں کو ہمدردی کی نوکری مل سکے گی۔

دوسری شادی کے رہنما خطوط کا آرڈر اضلاع کو بھیجا گیا ہے۔

دوسری شادی کے حوالے سے بہار حکومت کے نئے رہنما خطوط کے مطابق جو ملازمین سرکاری ملازمت میں رہتے ہوئے شادی کرنا چاہتے ہیں انہیں پہلے حکومت کو مطلع کرنا ہوگا۔ سروس کے دوران غیر وقتی موت کی صورت میں، زندہ بچ جانے والے میاں بیوی یا ان کے بچوں کو حکومت سے اجازت لینے کے بعد معاوضہ کا دوبارہ شادی کا فائدہ ملے گا۔

تاہم، الاؤنی پنشن یا ہمدردی کی نوکری دینے میں پہلی بیوی کو ترجیح دی جائے گی۔ اس سلسلے میں محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن نے تمام محکموں کے سربراہان، ڈی جی پیز، سب ڈویژنل کمشنرز، تمام اضلاع کے افسران کو احکامات جاری کر دیے ہیں۔

جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ دوسری شادی کرنے والے افراد کے لیے بھی اس کی رجسٹریشن لازمی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ دوسری شادی کے بعد ہمدردی کی نوکری کا فائدہ اسی صورت میں ملے گا جب اس نے حکومت سے اجازت لے کر قانونی طریقے سے شادی کی ہو۔ ایسے معاملات میں حکومتی سطح پر طے شدہ تمام اصول و ضوابط پر عمل کرنا ضروری سمجھا جائے گا۔

اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر کسی بھی صورت میں ایک سے زیادہ شادیاں درست ہیں، تب بھی زندہ رہنے والے تمام میاں بیوی ہمدردانہ بحالی کے لیے زیر کفالت افراد کے زمرے میں پہلے نمبر پر ہوں گے۔ ا

س میں بھی ایف آئی آر صرف پہلی بیوی کو دی جائے گی۔ جب تک دوسری بیوی عدم اعتراض کا حلف نامہ جمع نہیں کراتی، اس کی بحالی پر غور نہیں کیا جائے گا۔