آواز دی وائس کی پہل : ضرورت مند بچوں کو’عید کی سوغات‘ ۔

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 28-04-2022
آواز دی وائس کی پہل : ضرورت مند بچوں کو’عید کی سوغات‘ ۔
آواز دی وائس کی پہل : ضرورت مند بچوں کو’عید کی سوغات‘ ۔

 

 

نئی دہلی : آواز دی وائس

بچوں کی آنکھوں میں چمک تھی، چہروں پر مسکراہٹ۔ ہر کوئی پر جوش تھا۔ یہ سوال کرتے ہی کہ بڑے ہوکر کیا بننا پسند کریں گے۔ کسی نے کہا میں بڑے ہوکر ’فوجی بنوں گا ۔۔۔کسی نے کہا میں ڈاکٹر بنو ں گا ۔۔ کسی نے کہا میں وکیل بنوں گا۔

 یہ تکیہ کالے خان بستی کے ضرورت مند بچوں کے عزائم ہیں،جن کا اظہار ’آواز دی وائس‘کے اس پلیٹ فارم سے کیا جس کا اہتمام ان ضرورت مند بچوں کے ساتھ خوشیاں باٹنے کے لئے کیا گیا تھا۔

 اس موقع پر ’آواز دی وائس ‘ کی جانب سے انہیں ’’عید کے کپڑے‘ تحفے میں دئیے گئے تھے۔ راوز ایونیو میں تکیہ کالے خان کی مسجد میں جمعرات کو منعقد اس خصوصی پروگرام میں سینکڑوں بچوں نے شرکت کی ۔

اس پروگرا م کو آواز دی وائس کی ایک خوبصورت پہل قرار دیتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر رنجن مکھرجی نے کہا کہ ہمارا مقصد ان بچوں کو سہارا دینا ہے جن کے ہاتھوں میں سماج اور ملک کا مستقبل ہے۔ جو ہماری امید ہیں ۔

انہوں نے بچوں کے ساتھ بات چیت کے دوران کئی بچوں سے جب یہ دریافت کیا کہ وہ کیا بننا چاہتے ہیں تو ان ضرورت مند بچوں کے جوابوں نے سب کو چونکا دیا کیونکہ بیشتر نے فوجی اور پولیس بننے کی خواہش ظاہر کی۔

awazurdu

آواز دی وائس کے پروگرام کا ایک  منظر۔بائیں جانب سے ۔ منصورالدین فریدی،رام ویر سنگھ،رنجن مکھرجی،عاطر خان اور عبدالحئی خان


رنجن مکھرجی نے مزید کہا کہ کسی بچے کو بھی تعلیم کےلئے کسی بھی مدد کی ضرورت ہو تو اس کی مدد کریں گے۔ساتھ ہی رنجن مکھرجی نے مقامی مسجد کے امام مولانا محمد قاسمی نوری سے درخواست کی کہ جو بھی بچے اسکول میں داخلہ چاہتے ہیں ان کے نام مہیا کرائیں ،وہ ایسے بچوں کو سرکاری اسکول میں داخل کرائیں گے۔

رنجن مکھر جی نے بچوں سے کہا کہ وہ سب اے پی جے کلام کی مانند بڑے خواب دیکھنے پر یقین رکھیں ۔

awazurdu

رنجن مکھرجی اور عاطر خان پروگرام کے دوران 


 آواز دی وائس کے اس پروگرام نے میڈیا برداری کے لئے ایک مثال قائم کی ہے۔غریب بچوں کو عید سے قبل خوشی مہیا کرانے کی یہ ایک چھوٹی سی کوشش، بچوں کے لئے ایک بڑی خوشی بن گئی۔

 اس موقع پر آواز دی وائس کے ایڈیٹر انچیف عاطر خان نے کہا کہ ہم ایک مثبت سوچ کے ساتھ آپ کے سامنے آئے ہیں ،ہمارا مقصد بچوں کو عید کی خوشیاں دینا ہے،ان بچوں کو تعلیم کی جانب راغب کرنا ہے اور ان کے مستقبل کو سنوارنا ہے۔ یہ ابھی ’آواز دی وائس ‘ کی جانب سے ایک چھوٹی سی پہل ہے ۔ہم معاشرے کی بہتری کے لئے مستقبل میں بھی آپ سے جڑے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ معاشرے کے تعلق سے  ہماری جو ذمہ داریاں ہیں ہم اس کو پورا کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔

awazurdu

مسکراتے چہرے اور چمکتی آنکھیں 


 اس موقع پر آواز دی وائس اردو کے صلح کار ایڈیٹر عبدالحئی خان اور ایڈیٹر منصور الدین فریدی نے بھی اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔انہوں نے بتایا کہ آواز دی وائس کس طرح مثبت خبروں کو پیش کرکے معاشرے کو مضبوط کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ ایسی خبریں پیش کرنے پر یقین رکھتا ہے جو اتحاد پیدا کرتی ہیں ،فرقہ وارانہ بھائی چارے کو استحکام بخشتی ہیں ۔

awazurdu

عید کی سوغات کے ساتھ بچے


 اس کے ساتھ ہی تکیہ کالے خان کی مسجد کے امام مولانا محمد قاسمی نوری نے اس موقع پر آواز دی وائس کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس نازک وقت میں  ضرورت مند بچوں کو یاد رکھا ۔اس پروگرام کو کامیاب بنانے میں مولانا محمد قاسمی نوری کا بہت اہم کردار ہے ،جہنوں نے تکیہ کالے خان بستی کے بچوں کو منظم کیا ۔

یاد رہے کہ آواز دی وائس نے رمضان المبارک کے دوران دہلی کے مختلف علاقوں میں ضرورت مند بچوں کو عید کے موقع پر سوغات دینے کی پہل کی ہے ۔جس کے تحت بچوں کو کرتا پاجامہ  کے ساتھ ایک بیگ دیا جارہا ہے۔