نئی دہلی : آواز دی وائس
بچوں کی آنکھوں میں چمک تھی، چہروں پر مسکراہٹ۔ ہر کوئی پر جوش تھا۔ یہ سوال کرتے ہی کہ بڑے ہوکر کیا بننا پسند کریں گے۔ کسی نے کہا میں بڑے ہوکر ’فوجی بنوں گا ۔۔۔کسی نے کہا میں ڈاکٹر بنو ں گا ۔۔ کسی نے کہا میں وکیل بنوں گا۔
یہ تکیہ کالے خان بستی کے ضرورت مند بچوں کے عزائم ہیں،جن کا اظہار ’آواز دی وائس‘کے اس پلیٹ فارم سے کیا جس کا اہتمام ان ضرورت مند بچوں کے ساتھ خوشیاں باٹنے کے لئے کیا گیا تھا۔
اس موقع پر ’آواز دی وائس ‘ کی جانب سے انہیں ’’عید کے کپڑے‘ تحفے میں دئیے گئے تھے۔ راوز ایونیو میں تکیہ کالے خان کی مسجد میں جمعرات کو منعقد اس خصوصی پروگرام میں سینکڑوں بچوں نے شرکت کی ۔
اس پروگرا م کو آواز دی وائس کی ایک خوبصورت پہل قرار دیتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر رنجن مکھرجی نے کہا کہ ہمارا مقصد ان بچوں کو سہارا دینا ہے جن کے ہاتھوں میں سماج اور ملک کا مستقبل ہے۔ جو ہماری امید ہیں ۔
انہوں نے بچوں کے ساتھ بات چیت کے دوران کئی بچوں سے جب یہ دریافت کیا کہ وہ کیا بننا چاہتے ہیں تو ان ضرورت مند بچوں کے جوابوں نے سب کو چونکا دیا کیونکہ بیشتر نے فوجی اور پولیس بننے کی خواہش ظاہر کی۔
آواز دی وائس کے پروگرام کا ایک منظر۔بائیں جانب سے ۔ منصورالدین فریدی،رام ویر سنگھ،رنجن مکھرجی،عاطر خان اور عبدالحئی خان
رنجن مکھرجی نے مزید کہا کہ کسی بچے کو بھی تعلیم کےلئے کسی بھی مدد کی ضرورت ہو تو اس کی مدد کریں گے۔ساتھ ہی رنجن مکھرجی نے مقامی مسجد کے امام مولانا محمد قاسمی نوری سے درخواست کی کہ جو بھی بچے اسکول میں داخلہ چاہتے ہیں ان کے نام مہیا کرائیں ،وہ ایسے بچوں کو سرکاری اسکول میں داخل کرائیں گے۔
رنجن مکھر جی نے بچوں سے کہا کہ وہ سب اے پی جے کلام کی مانند بڑے خواب دیکھنے پر یقین رکھیں ۔
رنجن مکھرجی اور عاطر خان پروگرام کے دوران
آواز دی وائس کے اس پروگرام نے میڈیا برداری کے لئے ایک مثال قائم کی ہے۔غریب بچوں کو عید سے قبل خوشی مہیا کرانے کی یہ ایک چھوٹی سی کوشش، بچوں کے لئے ایک بڑی خوشی بن گئی۔
اس موقع پر آواز دی وائس کے ایڈیٹر انچیف عاطر خان نے کہا کہ ہم ایک مثبت سوچ کے ساتھ آپ کے سامنے آئے ہیں ،ہمارا مقصد بچوں کو عید کی خوشیاں دینا ہے،ان بچوں کو تعلیم کی جانب راغب کرنا ہے اور ان کے مستقبل کو سنوارنا ہے۔ یہ ابھی ’آواز دی وائس ‘ کی جانب سے ایک چھوٹی سی پہل ہے ۔ہم معاشرے کی بہتری کے لئے مستقبل میں بھی آپ سے جڑے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ معاشرے کے تعلق سے ہماری جو ذمہ داریاں ہیں ہم اس کو پورا کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔
مسکراتے چہرے اور چمکتی آنکھیں
اس موقع پر آواز دی وائس اردو کے صلح کار ایڈیٹر عبدالحئی خان اور ایڈیٹر منصور الدین فریدی نے بھی اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔انہوں نے بتایا کہ آواز دی وائس کس طرح مثبت خبروں کو پیش کرکے معاشرے کو مضبوط کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ ایسی خبریں پیش کرنے پر یقین رکھتا ہے جو اتحاد پیدا کرتی ہیں ،فرقہ وارانہ بھائی چارے کو استحکام بخشتی ہیں ۔
عید کی سوغات کے ساتھ بچے
اس کے ساتھ ہی تکیہ کالے خان کی مسجد کے امام مولانا محمد قاسمی نوری نے اس موقع پر آواز دی وائس کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس نازک وقت میں ضرورت مند بچوں کو یاد رکھا ۔اس پروگرام کو کامیاب بنانے میں مولانا محمد قاسمی نوری کا بہت اہم کردار ہے ،جہنوں نے تکیہ کالے خان بستی کے بچوں کو منظم کیا ۔
یاد رہے کہ آواز دی وائس نے رمضان المبارک کے دوران دہلی کے مختلف علاقوں میں ضرورت مند بچوں کو عید کے موقع پر سوغات دینے کی پہل کی ہے ۔جس کے تحت بچوں کو کرتا پاجامہ کے ساتھ ایک بیگ دیا جارہا ہے۔