سڑکوں پر نماز پڑھنے سے گریز کریں،ایک سے زیادہ جماعتیں کر لینا بہتر متبادل۔ دانشوران کی اپیل

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 11 Months ago
سڑکوں پر نماز پڑھنے سے گریز کریں،ایک سے زیادہ جماعتیں کر لینا بہتر متبادل۔ دانشوران کی اپیل
سڑکوں پر نماز پڑھنے سے گریز کریں،ایک سے زیادہ جماعتیں کر لینا بہتر متبادل۔ دانشوران کی اپیل

 

آواز دی وائس : نئی دہلی 

سڑکوں پر نماز پڑھنے سے گریز کریں۔ کیوں کہ عوامی جگہوں کو گھیر کر ہر آنے جانے والے دشواری ہوتی ہے۔

اگر لوگوں کی تعداد زیادہ ہو رہی ہو تو ایک سے زیادہ جماعتیں کر لینا بہتر متبادل ہے۔

عوام کو تکالیف کو دھیان میں رکھتے ہوئے اذان اور خطبہ کے لیے لاؤڈ اسپیکر کی آواز کم رکھیں۔

نماز کے اوقات دو تین دن پہلے مسجدوں میں اعلان پرچون کی شکل میں دیے جا سکتے ہیں۔

اپنے دوستوں اور پڑوسیوں کو عقیدے سے قطع نظر کوشش کریں سب مل جل کر جشن منانے، خوشیاں بانٹنے،ہم آہنگی پھیلانے اور تیوہار کے دن کو مزید دلکش بنانے کے لیے مدعو کریں۔ میل محبت سے بھائی چارہ بڑھتا ہے۔ سماج میں امن قائم ہوتا ہے 

یہ اپیل کی ہے انڈین مسلمز فار پروگریس اینڈ ری فورمز نے جو کہ ملک کےممتاز دانشوروں اور پیشہ وروں کا ایک روشن خیال پلیٹ فارم ہے۔ 

 تنظیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ رمضان المبارک کا مقدس مہینہ اختتام کو پہنچ گیاہے اور ہم سب عید کی تیاریوں میں مصروف ہیں، جو اس سال 22 اپریل کو منائی جا سکتی ہے۔ پچھلے سالوں کی طرح اس سال بھی عید منانے کے لیے ضروری ہدایات جاری کر رہا ہے۔ جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ عید دنیا بھر میں مسلمانوں کے اہم تہواروں میں سے ایک ہے۔ یہ رمضان کے ایک مہینے کے روزے رکھنے کے بعد ایک جشن ہے۔ عید خوشیاں بانٹنے اور ایک دوسرے کا خیال رکھنے کے ساتھ ساتھ بھائی چارے کے جذبے کے ساتھ مل کر منانے کے بارے میں ہے۔ اس مبارک موقع پر ، آئیے محبت اور بھائی چارے کے پیغام کو عام کرنے اور افہام و تفهیم امن اور سماجی اتحاد کو فروغ دینے کی کوشش کریں۔

 ایک پریس بیان میں کہا گیا ہے کہ جہاں تک ممکن ہو اپنی گاڑی ریزرو پارکنگ میں لگائیں۔ اگر مجبوری درجے سڑک پر لگانی پڑے تو خیال رکھیں دوسروں کو تکلیف نہ ہو۔ مسجدوں اور عیدگاہوں میں پارکنگ کے انتظام کے لیے رضاکاروں کے گروپ رکھ سکتے ہیں۔ اگر فاصلہ کم ہے تو بہتر ہے کہ ڈرائیونگ سے گریز کیا جائے اور اس کے بجائے پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کریں۔ • عیدگاہ اور مساجد جہاں عید کی نماز کا انتظام کیا گیا ہے ہجوم کے بہتر انتظام کے لیے پولیس اور مقامی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔ یہ صورت دیگر مقامی پولیس اسٹیشن کو درخواست دی جا سکتی ہے۔

. عیدگاہ اور مساجد میں ہجوم کے انتظام اور نماز کی لائیو ریکارڈنگ کے لیے رضاکاروں کو تعینات کیا جا سکتا ہے یا کیمره پرسن رکھا جا سکتا ہے۔ اگر ضرورت پیش آئے تو ریکارڈنگ کو چند ہفتوں تک سنبھال کر رکھا جا سکتا ہے۔

نماز کے بعد اردگرد کے علاقوں کی مناسب صفائی کی جانی چاہیے۔ اس دن صفائی ستھرائی کو برقرار رکھنے سے عید کی خوبصورتی میں مزید اضافہ بھی ہوگا۔ ان علاقوں سے ک گزرنے والے عام آدمی کے لیے تمام نماز گاہوں پر پینے کے پانی اور شربت کا مناسب انتظام کریں۔ مٹھائی پیش کرنا اور بھی اچھا ہوگا۔ رضاکاروں کی شناخت کریں اور انہیں شناختی کارڈ جاری کریں۔

آئیے عید کے اس مبارک دن کی قدر اور منزلت میں مزید اضافہ کریں۔ یہ وہ دن ہے جب بچے بڑی تعداد میں تقریبات میں شرکت کرتے ہیں، انہیں ہم ایک پیغام دیں، نماز کے بعد کھلونے، اسٹیشنری اور اچھی کتابیں تقسیم کرتے ہیں۔ ان کی حوصلہ افزائی کریں اور انہیں سماجی کاموں میں شامل کریں۔ ہم سب آپس میں مل جل کر اعتماد، محبت اور شفقت پر مبنی ایک صحت مند معاشرہ کو تشکیل دے سکتے ہیں