مائی لارڈ کہہ کرمخاطب نہ کریں: چیف جسٹس مرلی دھر

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 04-01-2022
  مائی لارڈ کہہ کرمخاطب نہ کریں: چیف جسٹس مرلی دھر
مائی لارڈ کہہ کرمخاطب نہ کریں: چیف جسٹس مرلی دھر

 

 

آواز دی وائس، بھونیشور

اُڑیسہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ڈاکٹر مرلی دھر نے تمام وکلاء اور فریقین پر زور دیا کہ وہ انہیں 'مائی لارڈ'، 'یور لارڈ شپ'، 'یو آنر' وغیرہ کہہ کر مخاطب کرنے سے گریز کریں۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں بنچ نے وکلاء سے مزید استدعا کی ہے کہ 'سر' سمیت عدالت معیار کے لحاذ سے کوئی بھی دوسرا خطاب کافی ہونا چاہیے۔

اس سلسلے میں ایک نوٹ ہائی کورٹ کی ہفتہ وار کاز لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ جسٹس آر کے پٹنائک بھی اس بنچ کا حصہ ہیں۔

واضح رہے کہ مارچ 2020 میں جسٹس ایس مرلی دھر (پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے جج کے طور پر) نے باضابطہ طور پر وکلاء سے درخواست کی تھی کہ وہ انہیں 'یور لارڈ شپ' یا 'مائی لارڈ' کہہ کر مخاطب کرنے سے گریز کریں۔

اسی طرح پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے جسٹس ارون کمار تیاگی نے مارچ 2021 میں بار کے ممبران سے بھی ایسی ہی اپیل کی تھی کہ وہ انہیں 'یور لارڈ شپ' یا 'مائی لارڈ' کہہ کر مخاطب کرنے سے گریز کریں۔

اس کے علاوہ، کرناٹک ہائی کورٹ کے جسٹس پی کرشنا بھٹ نے گزشتہ سال ایک نوٹ جاری کیا تھا، جس میں وکلاء سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ عدالت کو 'مائی لارڈ' یا 'یوور لارڈ شپ' کہنے سے گریز کریں۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس وقت کے چیف جسٹس آف انڈیا ایس اے بوبڈے کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی بنچ نے گزشتہ سال قانون کے ایک طالب علم پر اعتراض کیا تھا، جو کہ ایک فریق کے طور پرکورٹ میں حاضر ہوا تھا اور اس نے یورآنر کہ کر جج کو مخاطب کیا تھا۔

 سی جے آئی ایس اے بوبڈے نے عرضی گزار سے کہا تھا کہ جب آپ ہمیں یورآنر کہتے ہیں، تو آپ کے ذہن میں یا توامیریکہ کی سپریم کورٹ یا مجسٹریٹ ہوتی ہے۔ ہم نہیں ہوتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ سال 2020 میں کلکتہ ہائی کورٹ کے اس وقت کے چیف جسٹس تھوتاتھل بی نیئر رادھا کرشنن نے رجسٹری کے ممبران سمیت ضلعی عدلیہ کے افسران کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے 'مائی لارڈ' اور 'مائی لارڈ' کہا تھا۔ ’’سر‘‘ کے بجائے یورلارڈ کہہ کر مخاطب ہونے کی خواہش کا اظہار کیا۔

سنہ 2020 میں راجستھان ہائی کورٹ نے ایک نوٹس جاری کیا جس میں وکلاء اور ججوں کے سامنے پیش ہونے والوں سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ معزز ججوں کو "مائی لارڈ" اور "یو لارڈ شپ" کہہ کر مخاطب کرنے سے گریز کریں۔