حدبندی کے بعد اسمبلی انتخابات ہونگے۔ پی ایم

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 25-06-2021
آل پاارٹی میٹنگ
آل پاارٹی میٹنگ

 

 

آٓواز دی وائس:نئی دہلی

کشمیر پر وزیر اعظم نریندر مودی کی آل پارٹی میٹنگ بہت کامیاب اور مثبت ثابت ہوئی،جس میں جموں و کشمیر کے چودہ لیڈران نے شرکت کی۔اس میٹنگ کے ساتھ مرکز اور ریاستی سیا ستدانوں کے درمیان وہ دروازے کھل گئے جن کو مستقبل کی ملاقاتوں اور میٹنگز کےلئے استعمال کیا جائے گا۔میٹنگ چار گھنٹے چلی اور سب مطمین نظر آئے ۔سب نے دل کھول کر باتیں کی۔ اپنے اپنے خیالات اور نظریات کو ایک دوسرے کے سامنے پیش کیا۔یہ ایک ایسی میٹنگ تھی جس نے ملک کی توجہ مبذول کرالی تھی۔

 وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیر صدارت جموں و کشمیر کی مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ اس اعلی سطحی اجلاس نے نئی امیدیں پیدا کردی ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ شری امت شاہ ، لیفٹیننٹ گورنر جے اینڈ کے منوج سنہا ، این ایس اے شری اجیت ڈوبھال ، وزارت داخلہ (پی ایم او) جتیندر سنگھ اور اعلی عہدیداروں نے اس میٹنگ میں شرکت کی۔ فاروق عبداللہ ، غلام نبی آزاد ، محبوبہ مفتی ، عمر عبد اللہ ، شری کوویندر گپتا ، مظفر حسین بیگ ، شری نرمل سنگھ ، شری تارا چند ، شری محمد الطاف بخاری ، سجاد گنی لون ، شری رویندر رینا ، غلام احمد میر ، محمد یوسف تاریگامی اور شری بھیم سنگھ نے شرکت کی۔

 ملاقات بہت ہی خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ وزیر اعظم نے بات چیت کے خوشگوار ماحول اور واضح الفاظ کی تعریف کی ۔

 خیالات کا تبادلہ وزیر اعظم نے بڑے اطمینان کے ساتھ نوٹ کیا کہ اجلاس کی کارروائی قوم کی علاقائی سالمیت اور ہندوستان کے آئین سے وابستگی کی عکاسی کرتی ہے۔ اس سے ہندوستان کی جمہوریت کی مضبوطی پر یقین کو تقویت ملی۔ تمام شرکا نے آزادانہ طور پر تمام پہلوؤں پر اپنے خدشات کا اظہار کیا تھا اور جبکہ وزیر اعظم مودی نے سب کی باتیں بہت غور سے سنیں۔

 وزیر اعظم مودی نے کشمیر میں ہونے والی ہر موت پر افسوس ظاہر کیا جبکہ کہا کہ مرنے والا شہری ہو یا ہتھیار اٹھانے والا نوجوان یا پھر سیکیورٹی جوان۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صرف سیکیورٹی جوان حالات کو معمول پر نہیں لا سکتے ہیں۔

اس میں سیاسی لیڈران کو ذاتی طور پر شامل ہونا ہوگا تاکہ جانی نقصان کو روکا جاسکے اور جمہوری اداروںکو مضبوط کیا جاسکے ۔

 اس آل پاٹی میٹنگ میں وزیر اعظم مودی نےبلاک اور ضلع ترقیاتی کونسل کے انتخاب اور تشکیل کے ساتھ تین درجے کے پنچایتی رائے نظام کے قیام کے پس منظر میں، جموں و کشمیر میں جمہوری عمل کو مزید فروغ دینے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

 مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے اس سلسلے میں آگے بڑھنے کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے زور دے کر کہا کہ حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز کے تعاون سے جلد از جلد اسمبلی میں انتخابات کو ختم کرنے کے عمل کو مکمل کرنے کے لئے پرعزم ہے۔

 انہوں نے اس بات کا اظہار کیا ہے کہ ایک بیوروکریٹک حکومت کسی بھی حال میں عوامی حکومت کا متبادل نہیں ہوتی ہے۔وزیر اعظم نے ترقی کی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا ۔

 انہوں نے تمام رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کی ترقی کے لئے حکومت کے ساتھ مل کر کام کریں اور نوجوانوں کی امنگوں کا ادراک کریں۔امت شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر نے شفافیت کے ساتھ ساتھ ترقی کے بڑے فروغ کے ساتھ ایک طویل سفر طے کیا ہے۔ اس سے انفراسٹرکچر کی ترقی کے ساتھ ساتھ انفرادی فائدہ اٹھانے والی اسکیموں میں بھی جموں و کشمیر کو فائدہ ہوا۔ جموں و کشمیر میں انفرادی مستحقین مرکزی حکومت کی اسکیموں میں 90فیصد حصہ داری حاصل کی گئی ہے۔ سڑک کے متعدد بڑے منصوبے ، دو نئے اے آئی ایل ایس ، 7 نئے میڈیکل کالج قائم کیے جارہے ہیں۔ نئی صنعتی پالیسی کو نو ہزار روپے کے ساتھ مطلع کیا گیا ہے۔ جموں و کشمیر میں صنعتی نمو کو تیز کرنے کے لئے 28،400 کروڑ کا پیکیج ہے ،جس کو صنعتی ترقی کےلئے استعمال کیا جائے گا جس سے ۴۵ لاکھ روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔۔

 

مزید پڑھیں: آل پارٹی میٹنگ : کشمیر کے سبھی لوگ میرے دل میں بستے ہیں ۔ پی ایم