دل میں چورنہیں تو سروے سے کیوں ڈریں: بدرالدین اجمل

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 15-09-2022
 دل میں چورنہیں تو سروے سے کیوں ڈریں: بدرالدین اجمل
دل میں چورنہیں تو سروے سے کیوں ڈریں: بدرالدین اجمل

 

 

دیوبند مدارس  عوام کی جائیداد ہے، غریب مسلمان اپنا پیٹ کاٹ کر چندہ دے کر ان مدارس کو چلاتے ہیں۔سروے کرانے میں کوئی حرج  نہیں ہے۔جن کے دل میں چور ہے وہ پریشان ہیں۔

ان خیالات کا اظہار آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے صدراور دارالعلوم کی مجلس شوریٰ کے رکن مولانا بدرالدین اجمل کیا۔مولانابدرالدین اجمل دارالعلوم دیوبند کی سہ روزہ مجلس شوریٰ کے اجلاس کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔

خیال رہے کہ این سی پی سی آر کی رپورٹ آنے کے بعد یوپی حکومت میں مدارس کا سروے شروع ہوگیا۔ دینی مدارس کے سروے کو لے کر مختلف قسم آرا سماج میں پھیلی ہوئی ہیں، کوئی سروے کے حق میں ہیں تو کوئی اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔جو لوگ سروے کے حق میں ہیں، ان میں ایک اہم ترین نام مولانا بدرالدین اجمل کا ہے، جب کہ مولاناارشد مدنی اور مولانامحمود مدنی مدارس کے سروے کے حق میں نہیں ہیں۔

مولانا بدرالدین اجمل نے آسام سرکار کی مدارسِ پالیسی پر تنقید کرتے ہوے کہا کہ دہشت پھیلانے والوں کے ساتھ جو کرنا ہے کرو۔ لیکن ہم اپنے مدارس کو ہاتھ نہیں لگانے دیں گے۔ اگر مجبور کیا گیا تو ہم اس کے لیے آئینی دائرہ کار میں جو بھی ضروری ہو گا کریں گے۔ مدارس کے تحفظ کے لیے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ جانا پڑا تو جائیں گے۔

مولانابدرالدین اجمل نے واضح طور پر کہا کہ ہمیں  ریاست آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا وسوا سرما سے کوئی شکایت نہیں ہے، لیکن ہمیں ڈی سی اور ایس ایس پی سے مسئلہ ہے، ہم ان کے خلاف لڑیں گے اور اس وقت تک خاموش نہیں بیٹھیں گے جب تک ہم ان کی نوکری نہیں کھاتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسی ذہنیت رکھنے والے افسران کے خلاف عدالت جائیں گے۔

یوگی حکومت کے ذریعہ کئے گئے مدارس کے سروے پر مولانا اجمل نے کہا کہ مدرسہ چلانے والوں کو اس سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ بلکہ اپنے کاغذات سمیت ہر چیز کو ترتیب سے رکھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جب ہمارے دل میں چور نہیں تو سروے سے نہیں ڈرنا چاہیے۔ مولانا اجمل نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ مدرسہ سروے کے حوالے سے دارالعلوم میں کانفرنس بلائی جائے۔ اس کا مقصد اجتماعی طور پر ہمت پیدا کرنا ہے۔ بدرالدین اجمل نے کہا کہ بی جے پی حکومت جس طرح آسام اور یوپی میں مسلمانوں کو نشانہ بنا رہی ہے، اس سے ہمیں حکومت کی نیت پر شک ہے کہ وہ مستقبل میں اس سروے کا غلط استعمال کرے گی۔