دہلی : مہمان اساتذہ کی تقرری - ایل جی نے دیا تحقیقات کا حکم

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 23-09-2022
دہلی میں 25 ہزار مہمان اساتذہ کی تقرری : ایل جی نے دیا تحقیقات کا حکم
دہلی میں 25 ہزار مہمان اساتذہ کی تقرری : ایل جی نے دیا تحقیقات کا حکم

 

 

 

نیو دہلی : دہلی میں ایکسائز پالیسی گھوٹالہ اور وقف بورڈ میں گھوٹالے کے بعد اب اروند کیجریوال حکومت پر سرکاری اسکولوں میں مہمان اساتذہ کی تقرری میں دھاندلی کا الزام لگایا جا رہا ہے۔ جمعرات کو لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) وی کے سکسینہ نے معاملے کی اندرونی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

ایل جی سیکریٹریٹ نے تحقیقات کے لیے چیف سیکریٹری کو خط لکھا ہے۔ اس میں جعلی مہمان اساتذہ کے نام پر تنخواہوں میں غبن کے معاملے کی بھی تحقیقات کی جائیں گی۔

ڈائریکٹر ایجوکیشن کو لکھے گئے خط میں سرکاری سکولوں میں تعینات مہمان اساتذہ کی فزیکل حاضری اور تنخواہوں کی واپسی کی سٹیٹس رپورٹ مانگی گئی ہے۔

یہ رپورٹ ایک ماہ میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ تقرری نہیں بلکہ لاکھوں روپے تنخواہ دی گئی۔ دہلی میں 25 ہزار مہمان اساتذہ کی بھرتی کے عمل پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں۔

ایک حالیہ آڈٹ میں بھی جعل سازی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ پتہ چلا کہ دہلی کے مانسروور پارک کے سینئر سیکنڈری اس میں مہمان اساتذہ کے نام پر تین لوگوں کو 5000 روپے تنخواہ دی گئی۔

سکسینہ نے گزشتہ ہفتے دہلی کے ایک سرکاری اسکول کے چار نائب پرنسپلوں کے خلاف رقم کے غبن کے سلسلے میں تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔

کیجریوال کے عالمی معیار کے تعلیمی ماڈل نے دھوکہ دیا: بی جے پی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور بی جے پی ایم ایل اے رامویر سنگھ بیدھوری نے لیفٹیننٹ گورنر سے دہلی کے تعلیمی ماڈل پر وائٹ پیپر جاری کرنے کی درخواست کی ہے۔   - 1027 سرکاری اسکولوں میں سے 745 میں سائنس کامرس نہیں پڑھایا جاتا ہے۔ پچھلے سات سالوں میں سرکاری سکولوں میں پڑھنے والے بچوں کی تعداد میں ایک لاکھ کی کمی آئی ہے۔

ایک کلاس میں 100 سے زیادہ بچے ہوتے ہیں جبکہ معیار کے مطابق ایک کلاس میں 40 سے زیادہ بچے نہیں ہونے چاہئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہلی کے 12 کالجوں میں کئی مہینوں سے اساتذہ اور ملازمین کو تنخواہیں نہیں مل رہی ہیں۔ بیدھوری نے کہا کہ عالمی معیار کے تعلیمی ماڈل کے نام پر پورے ملک کو دھوکہ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔