گیان واپی مسجد معاملے میں سپریم کورٹ میں ایک اور عرضی داخل

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 23-05-2022
گیان واپی مسجد معاملے میں سپریم کورٹ میں ایک اور عرضی داخل
گیان واپی مسجد معاملے میں سپریم کورٹ میں ایک اور عرضی داخل

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

گیان واپی مسجد معاملے میں سپریم کورٹ میں ایک اور درخواست دائر کی گئی ہے۔ بی جے پی لیڈر اور وکیل اشونی اپادھیائے نے یہ درخواست دائر کی ہے۔ درخواست میں مسجد کمیٹی کی درخواست کو خارج کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

 درخواست میں کہا گیا کہ اسلامی اصولوں کے مطابق مندر توڑ کر بنائی گئی مسجد درست نہیں ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ 1991 کا عبادت گاہوں کا قانون اسے کسی مذہبی مقام کی نوعیت کا تعین کرنے سے نہیں روکتا۔

اشونی اپادھیائے نے عرضی میں کہا ہے کہ ان کے فریق کو بھی سنا جائے اور فریق بنایا جائے۔ اس سے قبل 2021 میں اشونی اپادھیائے نے عبادت گاہوں کے قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا، جس پر سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا۔

اشونی اپادھیائے نے سپریم کورٹ میں داخل کی گئی مداخلت کی درخواست میں کہا ہے کہ آئین کا آرٹیکل 13(2) ریاست کو بنیادی حقوق چھیننے کے لیے قانون بنانے سے منع کرتا ہے، تاہم1991 کا قانون ہندوؤں، جینوں، بدھ مت کے ماننے والوں کے حقوق چھینتا ہے۔

اس قانون میں بھگوان رام کی جائے پیدائش شامل نہیں ہے، لیکن بھگوان کرشن کی جائے پیدائش شامل ہے، حالانکہ دونوں بھگوان وشنو کے اوتار ہیں اور پوری دنیا میں یکساں طور پر پوجے جاتے ہیں، اس لیے یہ من مانی ہے۔