اورنگزیب کی قبر توڑنے والے کو 5 بیگھہ زمین - 11 لاکھ روپےکا انعام

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 18-03-2025
اورنگزیب کی قبر توڑنے والے کو 5 بیگھہ زمین - 11 لاکھ روپےکا انعام
اورنگزیب کی قبر توڑنے والے کو 5 بیگھہ زمین - 11 لاکھ روپےکا انعام

 



مظفر نگر/ آواز دی وائس
 مغل حکمران اورنگزیب کے مقبرے کو ہٹائے جانے پر ملک بھر میں ہنگامہ ہے۔ اس تنازعہ کو لے کر مہاراشٹر کے ناگپور میں پرتشدد جھڑپ ہوئی ہے۔ اب یہ معاملہ یوپی میں بھی بھڑک رہا ہے۔ یوپی کے مظفر نگر میں اعلان کیا گیا ہے کہ اورنگزیب کی قبر توڑنے والے کو 5 بیگھہ زمین اور 11 لاکھ روپے تک کا انعام دیا جائے گا۔
کیا ہے سارا معاملہ؟
منگل کی دوپہر مظفر نگر کے ضلع کلکٹر کے دفتر میں شیوسینا کے سینکڑوں کارکنوں نے ناگپور واقعہ کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔ مظاہرے کے دوران شیوسینا کے کارکنوں نے اورنگزیب مردہ باد اور بھارت ماتا زندہ باد کے نعرے لگائے۔ شیوسینا کے کارکنوں نے جئے بھوانی، جئے شیواجی کے نعرے لگائے اور کہا کہ اورنگ زیب کی حمایت کرنے والوں کو جوتے سے مارنا چاہئے۔
احتجاج کے دوران شیوسینا کے کارکنوں نے وزیر اعظم کے نام ایک میمورنڈم بھی ضلع مجسٹریٹ کو پیش کیا، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ مغل حکمران اورنگ زیب سمیت تمام غیر ملکی مغل حکمرانوں کے مقبرے اور ان کے نام سے منسوب سڑکوں اور یادگاروں کے ناموں کو ہٹایا جائے۔
شیوسینا کے ضلع صدر نے کیا بڑا اعلان
احتجاج کے دوران شیوسینا کے ضلع صدر بٹو سکھیڈا نے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی اورنگ زیب کی قبر کو توڑے گا اسے 5 بیگھہ زمین اور 11 لاکھ روپے انعام کے طور پر دیے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ہی شیو سینا کے کارکنوں نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ ناگپور واقعے کے تمام مجرموں اور اورنگزیب کی حمایت کرنے والے تمام جہادیوں کی ہندوستانی شہریت منسوخ کی جائے اور ان پر این ایس اے لگایا جائے اور انہیں پاکستان اور بنگلہ دیش بھیج دیا جائے۔
اورنگزیب کی قبر کو ہٹانے کا معاملہ کیسے پیدا ہوا؟
یہ معاملہ سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے ابو اعظمی کے بیان کی وجہ سے زور پکڑ گیا۔ انہوں نے اورنگ زیب کو ایک اچھا بادشاہ قرار دیا۔ تاہم بعد میں دباؤ بڑھنے پر انہوں نے اپنا بیان واپس لے لیا۔ دریں اثنا، مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا تھا کہ چھترپتی سمبھاج نگر میں واقع مغل بادشاہ اورنگ زیب کی قبر کو ہٹا دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ کام قانون کے دائرے میں رہ کر کیا جانا چاہیے۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا کہ پچھلی کانگریس حکومت نے اورنگ زیب کا مقبرہ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے حوالے کیا تھا۔