لائف(لائف اسٹائل برائے ماحولیات۔نیتی آیوگ)کے فروغ کے پچھترآئیڈیاز میں جامعہ ٹیم کا آئیڈیا بھی شامل

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 08-06-2023
لائف(لائف اسٹائل برائے ماحولیات۔نیتی آیوگ)کے فروغ کے پچھترآئیڈیاز میں جامعہ ٹیم کا آئیڈیا بھی شامل
لائف(لائف اسٹائل برائے ماحولیات۔نیتی آیوگ)کے فروغ کے پچھترآئیڈیاز میں جامعہ ٹیم کا آئیڈیا بھی شامل

 

نئی دہلی :شعبہ جغرافیہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پروفیسر ہارون سجاد اور ڈاکٹر محمد مسروراور جناب محمد مجیب الرحمان کی سربراہی والی ٹیم کے آئیڈیا’قحط سے متاثرہ مہاراشٹرا کے خطہ مراٹھاواڑمیں کاشتکار وں کا روایتی طرز کاشت کاری سے متنوع طرز کاشت کی جانب شفٹ ہونا‘کو لائف نیتی آیوگ کے پچھتر آئیڈیا والے دستاویز میں شامل کیا گیا ہے۔یہ دستاویز ہمارے عہد میں پائے دار طرز زندگی کے لیے ناگزیر برتاؤ انٹروینشنس سے متعلق بہترین تجاویز اور آئیڈیا ز کا ایک قابل قدر مجموعہ ہے۔

عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے نومبر دوہزار اکیس میں گلاسگو میں منعقدہ سی او پی چھبیس میں اسے متعارف کرایا تھا جس میں سوشل نیٹ ورک کے توسط سے برتاؤ میں تبدیلی لانے کی ضرورت پر زور کے ساتھ ماحولیات نوازطرز زندگی کے فروغ کے لیے کرہ ارض کے تحفظ کے حامی لوگوں کے گلوبل نیٹ ورک کی اہمیت پر زور تھا۔

عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر نیتی آیوگ کی جانب سے ایک پروگرام مشن لائف کو مرکز میں رکھ کر کیا گیا تھا اور ماحولیات، جنگلات، آب وہوا کی تبدیلی اور محنت و ملازمت کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے پانچ سرکردہ آئیڈیا ز کے انکشاف کے ساتھ بہترین پچھتر آئیڈیاز کے دستاویز کو جاری کیا۔اس موقع پر ویڈیو پیغام کے ذریعے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے سامعین سے خطاب کیا۔انھوں نے کہاکہ مشن لائف کی جانب اٹھایا گیا ہر قدم آنے والے وقتوں میں ماحولیات کے لیے مضبوط و مستحکم دیوار بنے گا۔انھوں نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ لائف کے لیے جس مجموعہ فکر وخیال کا آج اجرا ہوا ہے وہ صحت بخش فروغ کے ہمارے عہد کو مزید مستحکم کرے گا۔

عالمی سطح پرآئیڈیا زاور مقالات کے لیے دومرحلوں میں استدعا کی گئی تھی۔پہلے مرحلے میں نیتی آیوگ کی لائف ٹیم نے دوہزار پانچ سو اڑتیس تجاویز پر غور و خوض کیا۔جن صاحبان علم و نظر کی تجاویز اس مرحلے میں شار ٹ لسٹ کی گئیں انھیں دوسر ے مرحلے میں مفصل تجاویز ارسال کرنے کو کہا گیا۔نو مارچ دوہزارتیئس کو بیالیس ملکوں کے چھے سو چوہتر شرکا نے دوسرے مرحلے میں اپنی مفصل تجاویز بھیجیں۔دوسرے مرحلے میں شامل شرکا مختلف پس منظروں سے آتے ہیں ان میں مصنفین بھی ہیں،انٹرپرینویو ربھی،محققین بھی اور طلبابھی ہیں اور سبھوں نے اپنی تجاویز میں درج دعاوی کو مستحکم بنیاد فراہم کرنے کے لیے جامع اور مفصل تجاویز ارسال کیں۔

پروفیسر ہارون سجاد کے آئیڈیا’قحط سے متاثرہ مہاراشٹرا کے خطہ مراٹھاواڑمیں کاشتکار وں کا روایتی طرز کاشت کاری سے متنوع طرز کاشت کی جانب شفٹ ہونا‘کے آئیڈیا کو پچھتر بہترین افکار میں منتخب کیا گیا۔اپنی تجویز میں انھوں نے جو سجھایا ہے اس کے حساب سے زراعت میں آب و ہوا کی تبدیل ہوتے اثرات میں کمی واقع ہوگی۔ان کے تصور کی اثر آفرینی اور نشو ونمو کی صلاحیت کو نئی متعارف فصلوں کے ساتھ روایتی فصلوں کے ان پٹ اور آؤٹ پٹ تناسب میں جانچا اور پرکھا جائے گا۔کاشت کے نئے طریقے کی نشو ونمو کی صلاحیت کا اندازہ کرنے کے لیے سماجی و اقتصادی اثرات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

پروفیسر ہارون سجاد نے کہاکہ صلاحیت سازی کے لیے کاشت کاروں کی تربیت،ماہرین کے ذریعہ ورکشاپ اور فوکس گروپ ڈسکشن بھی منعقد کرائے جائیں گے۔انٹروینشن سے محققین اس بات کے اہل ہوپائیں گے کہ فصلوں کے تنوع کو بڑھاوا دیں سکے۔پائلٹ ٹسٹ سے بھی محققین منصوبے کی نشو ونمو کی صلاحیت اور اس کی اثر آفرینی کو جانچ سکتے ہیں اور موثر اڈاپٹیشن اور تخفیف کی حکمت عملیاں تشکیل دے سکتے ہیں۔

پروفیسر ہارون سجاد نے پروفیسر نجمہ اختر،شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ کے تئیں امتنان اور تشکر کا اظہار کیاکہ انھوں نے صرف نیتی آیوگ کے گوبل کال فار آئیدیاز میں شریک ہونے کا موقع فراہم نہیں کیا بلکہ پوری جامعہ برادری کی طرف سے بیش قیمت قیادت کا بھی موقع عنایت کیا۔پروفیسر ہارون سجادنے یونیورسٹی میں تحقیق اور اختراع کے کلچر کے فروغ کے لیے  شیخ الجامعہ کے عہد کے ساتھ ساتھ اکی دوراندیش قیادت کا بھی اعتراف کیا۔

پچھتر آئیڈیاز کے دستاویز کا مکمل پی ڈی ایف لنک ذیل میں درج ہے:

                https:/www.niti.gov.in/sites/default/files/2023-06/Thinking-For-Our-planet-75-Ideas-to Promote LiFE.pdf