امارت شرعیہ میں امیرشریعت کا انتخاب جلد

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 30-07-2021
نائب امیر شریعت مولانامحمد شمشاد رحمانی
نائب امیر شریعت مولانامحمد شمشاد رحمانی

 

 

آواز دئ  وائس، پٹنہ

مولانامحمد شمشاد رحمانی نے کہا کہ امارت شرعیہ بزرگوں کی امانت اورملت کا صدسالہ سرمایہ ہے ،اس کا استحکام اس کی وحدت اور اس کی عظمت ووقار کا خیال میرامنصبی فریضہ ہے ،اس کی تعمیر وترقی اورفروغ ووسعت کی راہیں تلاش کرنا میری ذمہ داری ہے ،جس سے کسی حال میں مفر نہیں۔

انھوں نے کہا کہ اپنی ساری توانائی اورصلاحیتیں صرف کرکے آگے بڑھانا میرااولین اورمقدم عزم اورمنصوبہ ہے۔

سہ ریاستی ادارہ یعنی امارت شرعیہ بہار،اڈیشہ وجھارکھنڈ کے نائب امیر شریعت  مولانا محمد شمشاد رحمانی قاسمی(استاذ حدیث دارالعلوم وقف دیوبند) نے اپنے ایک بیان میں نے فرمایا امارت شرعیہ سے منسلک ریاستوں کے مسلمانوں کے علمی ،شرعی ،تعلیمی اور معاشی مسائل کے حل کی طر ف باہم مل جل کر بڑھنا وقت کا تقاضہ ہے ،اورامارت شرعیہ کے تمام کارکنان ،اراکین،اورمخلصین ومحبین کوساتھ لیکر سماجی وملی منصوبوں کی تکمیل میری اولین ذمہ داری ہوگی۔

انھوں نے کہا کہ امارت شرعیہ کے ساتویں امیر شریعت مفکر اسلام حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے میرے کندھوں پر جو ذمہ داری دی ہے، میں ان ذمہ داریوں کو حتی الوسع پوری یکسوئی اوراخلاص کے ساتھ انجام دینا لازم سمجھتاہوں۔

انھوں نے کہا کہ مولاناولی رحمانی کے وصال کے بعد آٹھویں امیرشریعت کا انتخاب اب تک ہوجانا تھا لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے مجلس شوریٰ کی اجازت کے بعد اب تک یہ عمل انجام نہیں پاسکا، انتخاب امیر کے لیے 8اگست2021ء کی تاریخ باہم مشورہ سے طے کردی گئی تھی اوراس سمت میں اقدام بھی شروع ہوگئے تھے،لیکن بعض علاقوں مثلاً اڈیشہ ،رانچی وغیرہ میں اتوار کو بھی لاک ڈاؤن رہنے اورکچھ ارکان شوریٰ وعاملہ کی طرف سے آنے والے مشورے کی وجہ سے اب یہ تاریخ ملتوی کی جاتی ہے ۔

 آئندہ حالات کونظر میں رکھتے ہوئے حسب دستورانتخاب امیر کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

انھوں نے کہا کہ میں تمام لوگوں سے اپیل کرتا ہوں امارت شرعیہ کے جملہ کارکنان،ذمہ داران ،متوسلین ومحبین سے گذارش کرتاہوں کہ امارت کے جملہ کاموں کو باہمی اتحاد اورمضبوط عزم وحوصلہ کے ساتھ آگے بڑھائیں اور تمام امور کی حسب سابق انجام دہی میں مشغول ہوجائیں ،دینی مکاتب کے قیام ،اردو کے فروغ کی تحریک اورنئے دارالقضاء کے قیام سمیت عصری تعلیمی اداروں کے قیام پر توجہ دیں۔

مولانا شمشاد رحمانی نے اپیل کی ہے کہ اضلاع و بلاک کی سطح پر جو کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھیں اسے متحرک و فعال بنائیں ،جہاں کمیٹیاں نہیں بنی ہیں وہاں کمیٹیاں بنائیں۔