مجاہدین آزادی کوہمیشہ یاد رکھیں: علمائے دیوبند

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 16-08-2021
یاد کرو قربانی
یاد کرو قربانی

 

 

فیروزخان،دیوبند، سہارن پور

عالمی شہرت یافتہ دینی دانشگاہ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی بنارسی نے ملک کے عوام کو جشن آزادی کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں آزادی کی قدر کرنی چاہئے اور آئین ہند کا احترام کرتے ہوئے ہر ہندوستانی کے جذبات کا احترام کرنا چاہئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے اندر بھی عزم واستقلال کا وہی جوہر پیدا کرنا چاہئے جو ٹیپو سلطانؒ،مولاناقاسم نانوتویؒ اور مولانا فضل حق خیر آبادیؒ جیسے مجاہدین آزادی کا طرہ امتیاز تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو آزاد کرانے میں جس قومی یکجہتی کی مثال ہمارے آباؤ واجداد نے پیش کی ہے ہمیں بھی اس کا نمونہ بننا چاہئے اور ملک کو فرقہ پرستی علاقائی اور لسانی تعصب سے پاک وصاف بنانے کے لئے ہر ممکن اور ہر سطح پر کوشش کرنی چاہئے۔

دارالعلوم وقف دیوبندکے مہتمم مولانا محمد سفیان قاسمی نے کہا کہ آج ملک کورونا وائرس جیسی مہلک بیماری کو شکست دینے کے لئے پر عزم ہے.

انہوں نے کورونا مدت میں بلا تفریق مذہب ایک دوسرے کی مدد کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کو آزاد کرانے میں جو بنیادی کردار مسلم علماء اور عوام نے ادا کیا ہے وہ ناقابل فراموش اور سنہرے الفاظ میں لکھے جانے کے قابل ہے۔

انہوں نے 75ویں یوم جشن آزا دی کی تمام ہندو ستا نیوں کو مبا رک با د پیش کر تے ہو ئے کہا کہ جب ملک آزاد ہوا تھا تو جمہوری قوانین کا نفاذعمل میں لایا گیا۔

اس دستور کے اند ر تمام ہندوستانیوں اور تمام مذاہب کے ماننے والوں کو اپنے اپنے مذہب پر چلنے کی مکمل آزادی دی گئی، یہی وجہ ہے کہ آج رکن پارلیمنٹ، ہویا رکن اسمبلی، یاقانون ساز، یا کار پوریٹر، اسی طرح ہائی کورٹ، اورسپریم کورٹ کے جج تمام اس کی پاسداری کا حلف لیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم سبھی کو چاہیے کہ اس دستور کی پابندی کریں اور اس پر کھرا اتریں۔دارالعلوم زکریا دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی محمد شریف خان قاسمی نے یوم آزادی کی سالگرہ کے موقع پر آزادی کی حقیقت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جو خواب آزادی کے متوالوں نے آزادہندوستان کا دیکھا تھا وہ تب تک پورا نہیں ہوگا۔

جب تک ہمارے ملک سے غربت،بے روزگاری او ربدعنوانی کاخاتمہ نہیں ہوجاتا ہے ہمیں یہ عزم کرنا چاہئے کہ ہم ملک کی ترقی او ربھائی چارے کو فروغ دینے کی را ہ پر گامزن رہیں گے۔

مسلم فنڈ دیوبند کے منیجر سہیل صدیقی نے کہا کہ مسلمانوں کو جنگ آزادی کی تحریک میں اپنے بزرگوں کے کردار کو عوام کے سامنے نمایاں کرنے کی ذمہ داری خود مسلمانوں کی ہی ہے انہیں اس بات کے اوپر منحصر نہیں رہنا چاہئے کہ ہمارے آباؤ اجداد کی تعریف دوسرے لوگ کریں گے۔

جامعہ طبیہ دیوبند کے سکیٹری ڈاکٹر انور سعید نے کہاکہ ہندوستان کو آزادکرانے کے لئے ایک طویل جنگ لڑی گئی اس جنگ میں نمایاں کردار علماء اور مسلمانوں کا تھا۔

اگر یہ طبقہ آزادی کے لئے اپنی جانوں کی قربانی نہ دیتا اور انگریزوں کے سامنے سینہ سپر نہ ہوتا تو ہندوستان کی آزادی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا تھا۔

عالمی شہرت یافتہ شاعر ڈاکٹر نواز دیوبندی نے کہا کہدارالعلوم کے پہلے طالب علم شیخ الہند مولانا محمود حسن نے ریشمی رومال تحریک چلاکر انگریزوں کو ملک چھوڑنے کے لئے مجبور کیا تھا، اب ضرورت اس بات کی ہے کہ تعلیمی میدان میں صد فی صد کامیابی حاصل کی جائے کیوں کہ کسی قوم کی ترقی میں تعلیم ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔

معروف دینی ادارہ جامعۃ الشیخ حسین احمدالمدنی خانقاہ دیوبند کے مہتمم مولانا مزمل علی قاسمی نے کہاکہ آزاد ہندوستان کے آئین نے تمام مذاہب کے لوگوں کو مکمل مذہبی آزادی کاحق دیاہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر تاریخ کی روشنی میں جنگ آزادی کا جائزہ لیا جائے تو سب سے زیادہ قربانی مسلمانوں کی جانب سے دی گئی ہیں۔

مدرسہ اسلامیہ اصغریہ دیوبند مہتمم سیدجمیل حسین نے ملک کی آزادی کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ ملک کی آزادی درحقیقت علماء کرام کی قربانیوں کی مرہون منت ہے۔