الور ہجومی تشدد: ریاستی عہدیداروں کو بھیجا گیا نوٹس

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 17-08-2022
الور ہجومی تشدد: ریاستی عہدیداروں کو بھیجا گیا نوٹس
الور ہجومی تشدد: ریاستی عہدیداروں کو بھیجا گیا نوٹس

 

 

 نئی دہلی:قومی کمیشن برائے درج فہرست ذات نے راجستھان کے الور ضلع کے رامباس میں ہجومی تشدد میں چرنجی لال کی موت کا نوٹس لیا ہے۔ کمیشن نے راجستھان کے تقریباً نصف درجن افسران کو نوٹس بھیج کر 7 دنوں میں جواب دینے کو کہا ہے۔

راجستھان کے الور کے رامباس میں پیر کو چرنجی لال نامی شخص کو چوری کے شبہ میں پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا۔ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے درج فہرست ذاتوں کے قومی کمیشن نے راجستھان کے چیف سکریٹری، ریاستی پولیس کے ڈائریکٹر جنرل، الور کے ضلع کلکٹر اور پولیس سپرنٹنڈنٹ سمیت 6 افسران کو نوٹس دیا ہے اور 7 دنوں میں جواب طلب کیا ہے۔

قومی کمیشن برائے درج فہرست ذات کے چیئرمین وجے سانپلا نے کہا کہ انہوں نے اس واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے یہ نوٹس بھیجا ہے اور اس واقعہ سے متعلق کی گئی کارروائی کی مکمل تفصیلات طلب کی ہیں۔

مرکزی جل شکتی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت نے بھی ہجومی تشدد کے اس واقعہ کو لے کر راجستھان حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب ملک 15 اگست کا جشن منا رہا تھا، الور میں چرنجی لال کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ مرکزی وزیر نے پوچھا کہ سونیا گاندھی، پرینکا گاندھی اور راہول گاندھی اب کہاں ہیں؟

خیال رہے کہ 15 اگست کو راجستھان کے الور ضلع کے گووند گڑھ تھانہ علاقے کے رامباس  چرنجی لال کو ٹریکٹر مالک اور اس کے 20 سے زیادہ ساتھیوں نے غلط سمجھ کر پیٹ پیٹ کر مار ڈالا۔ اس معاملے میں گاؤں والوں کی جانب سے ملزم کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے مظاہرہ بھی کیا گیا۔