انیس خان کا مبینہ قتل: کلکتہ ہائی کورٹ سے مداخلت کی اپیل

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 22-02-2022
 انیس خان کا مبینہ قتل: کلکتہ ہائی کورٹ سے مداخلت کی اپیل
انیس خان کا مبینہ قتل: کلکتہ ہائی کورٹ سے مداخلت کی اپیل

 

 

 

کولکتہ : پیر کو کلکتہ ہائی کورٹ کے سامنے ہاوڑہ ضلع کے آمتا میں طالب علم رہنما انیس خان کی "پراسرار" موت کے معاملے میں ایک درخواست دائر کی گئی، جس میں ایک آزاد ایجنسی سے تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا۔

 متعلقہ وکیل نے جسٹس راج شیکھر منتھا کے سامنے ایک زبانی درخواست دائر کی جس میں طالب علم رہنما انیس خان کی موت کے ذمہ دار افراد کا پتہ لگانے کے لیے عدالت سے از خود مداخلت کی درخواست کی گئی۔

بعد ازاں جسٹس منتھا نے وکیل کو تحریری دعا کے ساتھ عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی۔ طلباءلیڈرانیس خان ہفتہ، 19 فروری 2022 کو صبح سویرے ہاوڑہ ضلع کے آمتا بلاک میں اپنے گھر پر مردہ پائے گئے۔ خان کے قتل کے خلاف کولکتہ کی عالیہ یونیورسٹی میں طلباء نے بڑے پیمانے پر احتجاج کیا۔

انیس خان عالیہ یونیورسٹی میں پانچ سالہ ماسٹر آف بزنس ایڈمنسٹریشن (ایم بی اے) کے طالب علم تھے۔ خان نے ریاستی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف عالیہ یونیورسٹی کے طلباء کے 137 دن تک جاری رہنے والے احتجاج میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ خان کے والد نے الزام لگایا کہ جمعہ کی رات چار لوگ پولیس اور رضاکاروں کی وردی پہنے ان کے گھر آئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے بیٹے کو آمتا میں ان کے گھر کی تیسری منزل سے دھکیل دیا گیا۔

خان کے اہل خانہ موت کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پیر کو مبینہ طور پر کہا کہ ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) مبینہ واقعہ کی تحقیقات کرے گی۔ اسٹوڈنٹ لیڈر انیس خان کی موت کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے گی۔

چیف سکریٹری اور کریمنل انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل ایس آئی ٹی کا حصہ ہوں گے۔ وہ 15 دن میں اپنی رپورٹ پیش کرے گا۔ ہر موت بدقسمتی ہے۔ انیس اچھا لڑکا تھا۔ وہ ہم سے رابطے میں تھا اور الیکشن کے دوران ہماری مدد بھی کرتا تھا۔ جو بھی اس کا ذمہ دار ہے اسے پکڑ کر قانون کے تحت سزا دی جائے گی۔ کسی کو بھی نہیں بخشا جائے گا۔"