کرنال : انتظامیہ اور کسانوں کے درمیان دو مطالبات پر معاہدہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 11-09-2021
کرنال : انتظامیہ اور کسانوں کے درمیان دو مطالبات پر معاہدہ
کرنال : انتظامیہ اور کسانوں کے درمیان دو مطالبات پر معاہدہ

 

 

آواز دی وائس، کرنال

کرنال ضلعی انتظامیہ اور  کسانوں کے درمیان دو مطالبات پر ایک معاہدہ طے پایا ہے۔

بسترہ میں لاٹھی چارج کی تفتیش کا مطالبہ کیا گیا ہے، نیز ڈی سی ریٹ پر میت کے لواحقین کوملازمت دینے پر معاملہ طے پایا ہے۔

 وہیں کرنال ضلع کے ایس ڈی ایم آیوش سنہا کو چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی ہڑتال ختم ہوگئی۔ مشترکہ پریس کانفرنس کے بعد گرنام سنگھ چاڈونی نے کسانوں کے درمیان جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔

انہوں نے کسانوں سے کہا کہ وہ اب دہلی کی ٹکری اور سنگھو سرحد پر جائیں۔

اس کے ساتھ  طے پائے گئے مطالبات کی بنیاد کے بارے میں بھی تفصیلی معلومات دی گئیں۔

خیال رہے کہ یہ معاہدہ  10 ستمبر 2021 کی رات دیر گئے طے پایا تھا، جس کی اطلاع فریقین نے ہفتہ کی صبح ایک پریس کانفرنس میں دی۔

وہیں معاہدہ طے پا نے کے بعد ہفتہ کی صبح ہونے والی میٹنگ منسوخ کر دی گئی۔

اس کے بعد کسانوں نے دھرنا ختم کر دیا۔

تحقیقات ایک ماہ میں مکمل ہو جائیں گی۔

کرنال انتظامیہ کے عہدیداروں نے بستارہ ٹول پر کسانوں پر لاٹھی چارج کی تحقیقات کروانے پر اتفاق کیا ہے۔

انکوائری ایک ریٹائرڈ جج کریں گے جوایک ماہ میں مکمل ہو جائے گا۔

کسانوں کے اس مطالبے کو قبول کرنے کے ساتھ ساتھ انتظامیہ نے آئی اے ایس آیوش سنہا کو چھٹی پر بھیج دیا ہے۔

 اب ایک ہفتے کے اندر انتظامیہ کی جانب سے میت کے خاندان کو ڈی سی ریٹ پر نوکری دی جائے گی۔

کسان بارش سے بچنے کے لیے خیموں میں بیٹھے ہوئے ہیں۔

 میٹنگ میں موجود ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ انتظامیہ اس وقت کے کرنل کے ایس ڈی ایم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد تحقیقات کے لیے تیار ہے۔

اس کے ساتھ ہی احتجاج کے دوران قتل ہونے والے کسان کے بیٹے کو ڈی سی ریٹ پر نوکری دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

اگرچہ مرنے والوں اور زخمیوں کے لیے معاوضے کی رقم کا فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، تاہم انہیں معاوضہ ضرور دیا جائے گا۔ ڈی سی نشانت کمار یادو اور ایس پی گنگارام پونیا بھی کسانوں کے ساتھ بحث میں شامل ہوئے۔ 13 کسان رہنما مذاکرات کے لیے پہنچے تھے۔

انتظامیہ کی دعوت پر گرنام سنگھ چڈونی کی قیادت میں 13 کسان رہنما بشمول سریش کوت اور رتن مان مذاکرات کے لیے آئے تھے۔

کسان رہنماؤں کا مطالبہ ہے کہ لاٹھی چارج کا حکم دینے والے ایس ڈی ایم آیوش سنہا کو برطرف کیا جائے اور مقتول کے بیٹے کو نوکری اور لواحقین کو 25 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 2-2 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے۔