ابو سالم عمر قید کیس: مرکز نے کیا سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 19-04-2022
ابو سالم عمر قید کیس: مرکز نے  کیا سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل
ابو سالم عمر قید کیس: مرکز نے کیا سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل

 

 

نئی دہلی: مرکزی وزارت داخلہ نے گینگسٹر ابو سالم کی عمر قید کی سزا کے خلاف دائر درخواست پر سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ سالم کی جیل کی سزا پر پرتگال کی یقین دہانی کا سوال 2030 میں ہی اٹھے گا۔

یقین دہانیوں کی عدم تعمیل" کی بنیاد پر سالم کی رہائی کا ہندوستان کا مطالبہ "قبل از وقت اور فرضی مفروضوں" پر مبنی ہے۔ ایم ایچ اے نے سپریم کورٹ کو یقین دلایا کہ وہ ابو سالم کے حوالے سے پرتگال کو دی گئی یقین دہانیوں کا پابند ہے۔

 لیکن اسے پورا کرنے کا سوال تب ہی پیدا ہوگا جب ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کے مجرم کی 25 سال قید کی سزا پوری ہوگی۔ یہ وقت 10 نومبر 2030 کو مکمل ہو جائے گا۔

مرکزی داخلہ سکریٹری اجے کمار بھلا نے حلف نامہ میں کہا ہے کہ "یقین دہانیوں کی عدم تعمیل" کی بنیاد پر ابو سالم کی رہائی کا ہندوستان سے مطالبہ "قبل از وقت اور فرضی مفروضوں پر مبنی" ہے۔ دراصل گزشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے مرکز کو حلف نامہ داخل کرنے کا آخری موقع دیا تھا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سپریم کورٹ نے مرکزی داخلہ سکریٹری کی جانب سے حلف نامہ داخل نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔ جسٹس سنجے کشن کول نے ایس جی تشار مہتا سے کہا کہ اگر ہوم سکریٹری کے پاس حلف نامہ داخل کرنے کا وقت نہیں ہے تو ہم انہیں یہاں بلائیں گے۔ عدالت نے مرکزی داخلہ سکریٹری کو 18 اپریل تک کا وقت دیا تھا۔ سالم کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل رشی ملہوترا کا حوالہ دیتے ہوئے، ایس جی نے کہا تھا کہ ابو سالم ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کا مجرم تھا اور وہ عدالت یا حکومت کو شرط نہیں دے سکتا تھا۔