پانچ گھنٹے سے کم اور نو گھنٹے سے زیادہ سونا صحت کے لیے نقصان دہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 04-05-2022
پانچ گھنٹے سے کم اور نو گھنٹے سے زیادہ سونا صحت کے لیے نقصان دہ
پانچ گھنٹے سے کم اور نو گھنٹے سے زیادہ سونا صحت کے لیے نقصان دہ

 

 

 نیویارک : امریکہ کی ایک نئی تحقیق میں متنبہ کیا گیا ہے کہ رات کو پانچ گھنٹے یا اس سے کم سونے سے ڈیمینشیا ہونے کا خطرہ دوگنا ہوجاتا ہے اور نو گھنٹے سے زیادہ سونا بھی خطرناک ہے۔ تفصیلات کے مطابق بوسٹن یونیورسٹی میں محققین نے 65 سال سے زیادہ عمر کے دو ہزار 812 امریکی بالغ افراد کے اعداد و شمار کا مطالعہ کیا، جس سے پتا چلا کہ ’بہت ہی مختصر‘ نیند کی مدت جو پانچ گھنٹے یا اس سے کم بیان کی گئی ڈیمینشیا کے خطرے کو دگنا کر دیتی ہے۔ برطانوی اخبار ’ڈیلی میل‘ کے مطابق ماہرین سات سے آٹھ گھنٹوں کی نیند کو صحت کے لیے مفید قرار دیتے ہیں۔

اس کے علاوہ یو ایس نیشنل ہیلتھ سروس نے تصدیق کی کہ زیادہ تر بالغ افراد کو ہر رات چھ سے نو گھنٹے نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔ امریکن نیند فاؤنڈیشن 65 یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کو رات میں سات سے آٹھ گھنٹے نیند لینے کا مشورہ دیتی ہے۔

اس تحقیق کے مرکزی محقق ڈاکٹر ریبکا روبنز کے مطابق ’ہماری تحقیقات خراب نیند اور ڈیمینشیا کے پیدا ہونے کے خطرے کے مابین تعلقات کو واضح کرتی ہیں اور اس کی تصدیق کرتی ہے۔‘ وہ کہتی ہیں کہ عمررسیدہ افراد کو مناسب آرام حاصل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے انہیں رات میں مکمل آرام کرنا چاہیے۔

الزائمر محققین نے وضاحت کی ہے کہ ’نیند میں خلل اور نیند کی غیر معمولی مدت اگرچہ اس میں ترمیم کی جاسکتی ہے، الزائمر کی بیماری کی نشوونما کا سبب بن سکتی ہے۔‘ موت کا خطرہ

پانچ سال کے عرصے میں جمع کردہ اعداد و شمار کے تجزیاتی مطالعے کے نتائج سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ عام طور پر نیند میں خلل اور اس کی کمی اور ڈیمینشیا کے مابین ایک مضبوط رشتہ ہے۔اس کے علاوہ وقت کے ساتھ موت کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ تحقیق کے مرکزی مصنف ڈاکٹر چارلس چسلر نے کہا یہ اعداد و شمار اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ نیند دماغ کی صحت کے لئے اہم ہے۔

الزائمر کے مرض اور موت کے خطرے سے متعلق نیند کو بہتر بنانے اور نیند کے عارضوں کا علاج کرنے کی افادیت کے بارے میں مزید تحقیق کی ضرورت کو اجاگر کرتی ہے۔

نو گھنٹے سے زیادہ سونے کا خطرہ

دوسری طرف 2019 کے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ جو لوگ رات میں نو یا اس سے زیادہ گھنٹے سوتے تھے ان کی میموری اور زبان کی مہارت میں نمایاں کمی آجاتی ہے اور ڈیمینشیا کی نشوونما کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔حالیہ تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 65 سال سے زیادہ عمر کے افراد جو اچھی نیند لیتے ہیں اور جاگنے کے بعد تازگی محسوس کرتے ہیں، وہ بہتر طور پر دماغی و علمی کام کرسکتے ہیں۔