ویکسین سے متعلق غلط فہمیاں دور کرنے کا طریقہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 02-02-2021
 غلط فہمییاں کیسے دور ہوں؟
غلط فہمییاں کیسے دور ہوں؟

 

 کورونا ویکسین کے منظرعام پر آنے کے بعد ، اس کے بارے میں ایک تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا۔ خاص طور پر مسلمانوں کے درمیان اس ویکسین کے حرام ہونے کی افواہ پھیلی-اس کے بعد بیان بازی کا ایک دور شروع ہو گیا- اس کی وجہ سے ، سوشل میڈیا پر مسلمانوں کو نشانہ بنایا جانے لگا- لیکن آج ایک پروگرام کے دوران علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر محمد عارف خان نے ویکسین سے متعلق غلط فہمیوں کو دور کرنے کے کچھ طریقے بتاے

پی آئ بی کے ایک پروگرام میں اٹھا یہ مسئلہ پریس انفارمیشن بیورو کے گوہاٹی ریجنل بیورو کے تحت ایک پروگرام منعقد کیا گیا تھا- پروگرام کا مقصد تھا لوگوں کے درمیان اس ویکسین سے متعلق شکوک و شبہات کو کیسے دور کیا جائے- اس دوران علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے محکمہ سوشل ورک کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد عارف خان نے کہا کہ لوگوں کے خوف اور شکوک و شبہات کو دور کرنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ لوگ بغیر کسی تاخیر کے درست معلومات پھیلائیں۔ اس عمل سے ویکسین کو اجتماعی طور پر قبول کیا جا سکتا ہے- درست معلومات کی نشر و اشاعت کے لئے حکومت کو شفافیت کا مظاہرہ کرنا چاہئے جس سے عوام کا اعتماد حاصل کیا جا سکے

ڈاکٹر محمد عارف خان نے کہا کہ ویکسین سے متعلق عوام کے تردد اور اشکالات کو دور کرنا ایک بہت بڑا چیلینج ہے- اس وبا کے مہلک اثرات کے باوجود لوگوں میں اب بھی مرگی کے ٹیکوں سے متعلق شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں- ڈاکٹر خان نے کہا کہ نوجوان اور خواتین عوامی بیداری کی اس مہم میں سفیر کا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انتظامیہ اور حکومت کو چاہئے کہ وہ ویکسین لگوانے والے لوگوں کے اعداد و شمار کوعام کرے-

اس ویبینار میں ڈاکٹر محمد عارف کے علاوہ پدمشری نریش چندر لال، یونانی میڈیکل کالج کے ڈاکٹر منظور احمد سمیت متعدد اعلی شخصیات نے حصہ لیا