نیویارک: فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے ٹوئٹر کے مقابلے میں ’تھریڈز‘ نامی سماجی رابطوں کی ایپلیکیشن لانچ کر دی ہے۔ جمعرات کو لانچ ہونے کے بعد سے ایک کروڑ سے زائد افراد اس نئی سوشل میڈیا ایپلیکیشن پر اپنا اکاؤنٹ بنا چکے ہیں۔ تھریڈز کے متعلق کہا جا رہا ہے کہ یہ ایلون مسک کے ٹوئٹر کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہو سکتی ہے۔
اس سے قبل ٹوئٹر کے مقابلے میں کئی کمپنیوں نے سوشل میڈیا نیٹ ورکنگ ویب سائٹس متعارف کروائیں لیکن کوئی بھی ٹوئٹر کی جگہ نہیں لے سکا۔ میٹا نے تھریڈز کی ایپ ایپل اور اینڈرائیڈ سٹورز پر امریکہ کے مقامی وقت کے مطابق رات 11 بجے لانچ کی تھی جو ایک سو ممالک میں ڈاؤن لوڈ کی جا سکتی ہے تاہم یورپ میں ڈیٹا سکیورٹی کے خدشات کی بنیاد پر فی الحال لانچ نہیں کی گئی۔
تھریڈز کے لانچ ہوتے ہی مشہور امریکی گلوکارہ جنیفر لوپیز، شکیرا اور اداکار ہیو جیک مین کے اکاؤنٹس بھی ایپ پر ایکٹو ہو گئے ہیں جبکہ میڈیا اداروں میں سے واشنگٹن پوسٹ، روئٹرز اور دا اکانمسٹ نے بھی استعمال کرنا شروع کر دی ہے۔ اس نئے پلیٹ فارم پر فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے اپنی پہلی پوسٹ میں صارفین کو خوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ ’اس ایپ کے استعمال کرنے والے ایک ارب سے زیادہ ہونے چاہییں، ٹوئٹر کے پاس ایسا کرنے کا موقع تھا لیکن نہیں کیا۔‘ مارک زکربرگ نے امید ظاہر کی کہ تھریڈ پر ایک ارب صارفین کے اکاؤنٹس کا ٹارگٹ مکمل ہو جائے گا۔
اپنی پہلی پوسٹ کے کچھ دیر بعد ہی مارک زکربرگ نے لکھا کہ ’پہلے چار گھنٹوں میں 50 لاکھ سے زائد افراد نے سائن اپ کر لیا ہے۔‘ جبکہ کچھ ہی دیر بعد کی گئی ایک اور پوسٹ میں فیس بک کے بانی کا کہنا تھا کہ سات گھنٹوں میں ایک کروڑ صارفین نے سائن اپ کر لیا ہے۔ تھریڈز کی ایپ کو انسٹاگرام کے ساتھ منسلک ہونے کی وجہ سے صارفین کی تعداد کے حوالے سے اُن چیلنجز کا سامنا نہیں ہوگا جو کسی بھی نئی ایپ کو درپیش ہو سکتا ہے۔ انسٹاگرام استعمال کرنے والے 2 ارب سے زائد صارفین کو تھریڈز تک آسان رسائی حاصل ہو گی جس سے اس نئی ایپ کے فالورز کی تعداد میں بھی اضافہ ہونے میں مدد ملے گی۔