چندریان 3 : 23 اگست کو کچھ مسئلہ ہوا تو 27 اگست کو ہوگی لینڈنگ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 23-08-2023
چندریان 3 : 23 اگست کو کچھ مسئلہ ہوا تو 27 اگست کو ہوگی لینڈنگ
چندریان 3 : 23 اگست کو کچھ مسئلہ ہوا تو 27 اگست کو ہوگی لینڈنگ

 



بنگلور:چاند مشن، چندریان 3 کامیابی کے ساتھ اپنے آخری مرحلے میں پہنچ گیا ہے اور چندریان لینڈر ماڈیول ( ایل ایم) 23 اگست کی شام 6.04 بجے چاند کے جنوبی قطبی علاقے پر اترے گا۔

اب تک، مشن بالکل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے اور اب سب کی نظریں اس لینڈنگ پر ہیں جو اگر کامیاب ہو جاتا ہے، تو ہندوستان کو اقوام کے ایک ایلیٹ گروپ میں شامل کر دے گا جس میں امریکہ، روس اور چین شامل ہیں۔ اسرو کے سائنسدان نصف شب سے چندریان 3 مشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ چندریان-3 کی لینڈنگ سے چند گھنٹے قبل، اسرو نے ایک سنگ میل حاصل کیا جب مدار میں لے جانے والے چندریان-2 نے کل چندریان-3 کا لینڈر ماڈیول ( ایل ایم) رسمی طور پر استقبال کیا گیا۔

چندریان -2 آربیٹر چندریان -3 لینڈر کے ساتھ اسرو کے لئے بیک اپ مواصلاتی چینل ہوگا۔

 بہرحال اگر چندریان 3 کے لینڈر ماڈیول سے متعلق کوئی فیکٹر ایک مقررہ پیمانے پر نہیں رہتا ہے تو چاند پر گاڑی کی لینڈنگ 27 اگست کو کی جائے گی۔

اسرو کے احمد آباد اسپیس ایپلی کیشن سینٹر کے ڈائریکٹر نیلیش ایم ڈیسائی نے یہ جانکاری دی۔

ڈیسائی نے بتایا کہ 23 ​​اگست کو چندریان 3 کے چاند پر اترنے سے دو گھنٹے قبل، ہم فیصلہ کریں گے کہ لینڈر کے ماڈیول کی حالت اور اس کے حالات پر منحصر ہے کہ اس وقت اترنا مناسب ہوگا یا نہیں۔ چاند.. اگر کوئی مسئلہ نہ ہوا تو ہم 23 اگست کو ہی اتریں گے۔ اسرو کے چیئرمین اور سکریٹری، محکمہ خلائی، ایس سومناتھ نے پیر کو نئی دہلی میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جتیندر سنگھ سے ملاقات کی اور انہیں 'چندریان-3' کی صورتحال اور تیاریوں کے بارے میں آگاہ کیا۔

شام کو چھ بجے ہوگی کوشش

روس کالونا-25 خلائی جہاز ، چاند کے جنوبی قطب پر اترنے والی پہلی گاڑی، گر کر تباہ ہو گیا ہے۔ اب اگر بھارت کا چندریان 3 مشن کامیاب ہو جاتا ہے تو وہ چاند کے قطب جنوبی پر اترنے والا پہلا ملک بن جائے گا۔ چندریان 3 کو 23 اگست کو شام 6 بجکر 4 منٹ پر 25 کلومیٹر کی بلندی سے اتارنے کی کوشش کی جائے گی۔ چندریان 3 کا دوسرا اور آخری ڈی بوسٹنگ آپریشن اتوار کی رات 1.50 بجے مکمل ہوا۔ اس آپریشن کے بعد چاند سے لینڈر کا کم از کم فاصلہ 25 کلومیٹر اور زیادہ سے زیادہ 134 کلومیٹر ہے۔ ڈی بوسٹنگ میں، خلائی جہاز کی رفتار کم ہو جاتی ہے۔ 

اسرو نے ایکس چندریان -3 مشن پر ایک پوسٹ میں کہا: ’خوش آمدید دوست۔ سی ایچ-2 مدار نے باضابطہ طور پر سی ایچ -3 ایل ایم کا خیرمقدم کیا۔

اسرو نے 2019 میں کہا تھا کہ عین لانچنگ اور مداری تدبیریں کی وجہ سے چندریان-2 کے مداری مشن کی زندگی میں سات سال کا اضافہ ہوا ہے۔ چندریان-2 مشن، جو 22 جولائی 2019 کو شروع کیا گیا تھا، چاند کے نامعلوم جنوبی قطب کو تلاش کرنے کے لیے ایک مدار، لینڈر اور روور پر مشتمل تھا۔

چندریان-2 کو جولائی 2019 میں لانچ کیا گیا تھا اور روور کو لے جانے والا لینڈر ستمبر 2019 میں لینڈنگ سائٹ کے بالکل قریب تکنیکی خرابی کی وجہ سے گر کر تباہ ہوگیا، جس سے مشن 99.99 فیصد کامیاب رہا

چندریان -2 کے مدار اور چندریان -3 کے لینڈر کے درمیان رابطہ قائم ہوا

اسرو یعنی ہندوستانی خلائی تحقیقی تنظیم نے پیر کو کہا کہ اس نے چندریان -2 مشن کے مدار اور چندریان -3 کے لینڈر کے درمیان رابطہ قائم کیا ہے۔ دو طرفہ مواصلات کے قیام کے بعد، مدار نے لینڈر سے کہا- 'خوش آمدید دوست!

اسرو نے چاند کے دور کی تصویریں شیئر کیں

اسرونے چاند کے دور کی تصویریں شیئر کی ہیں یعنی ایک ایسا علاقہ جو زمین سے کبھی نظر نہیں آتا۔ اسے 19 اگست 2023 کو چندریان 3 میں نصب لینڈر ہیزرڈ ڈیٹیکشن اینڈ ایوائیڈنس کیمرےسے پکڑا گیا ہے۔ یہ کیمرہ لینڈر کو محفوظ لینڈنگ ایریا کا پتہ لگانے میں مدد کرے گا۔ یعنی ایسا علاقہ جہاں بڑے پتھر اور گڑھے نہ ہوں۔

ایم انادورائی جو پرگیان روور چندریان-1 اور چندریان-2 مشن کے پروجیکٹ ڈائریکٹر تھے کے مطابق اشوکا ستون چاند پر ایک تاثر چھوڑے گا، 23 اگست کی شام چندریان-3 کا لینڈر اڑان بھرے گا۔ 25 کلومیٹر کی بلندی سے چاند کی سطح تک پہنچنے کے لیے 15 سیکنڈ ۔ یہ وقت سب سے نازک ہونے والا ہے۔

اس کے بعد چھ پہیوں والا پرگیان روور وکرم لینڈر سے ریمپ کے ذریعے باہر آئے گا اور اسرو سے کمانڈ ملتے ہی چاند کی سطح پر چلے گا۔ اس دوران اس کے پہیے چاند کی سرزمین پر ہندوستان کے قومی نشان اشوکا ستون اور اسرو کے لوگو کا نقش چھوڑیں گے۔

سب کچھ ناکام ہونے پر بھی وکرم اتریں گے

اسرو کے چیئرمین ایس سومناتھ نے 9 اگست کو وکرم کی لینڈنگ کے بارے میں کہا تھاکہ 'اگر سب کچھ ناکام ہوجاتا ہے، اگر تمام سینسرز ناکام ہوجاتے ہیں، کچھ بھی کام نہیں کرتا ہے، پھر بھی یہ (وکرم) لینڈ کرے گا بشرطیکہ الگورتھم صحیح طریقے سے کام کریں۔ ہم نے اس بات کو بھی یقینی بنایا ہے کہ اگر اس بار وکرم کے دو انجن فیل ہو جائیں تب بھی یہ لینڈنگ کے قابل ہو گا۔