شولاپور: جیاپرویزکی سی اے امتحان میں نمایاں کامیابی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 20-01-2023
شولاپور: جیاپرویزکی سی اے امتحان میں نمایاں کامیابی
شولاپور: جیاپرویزکی سی اے امتحان میں نمایاں کامیابی

 

 

 ممبئی : محنت اور لگن آپ کو کہاں سے کہاں پہنچا دیتی ہے اس کی ایک مثال شولاپور ضلع کے بارشی کی رہنے والی جیاپرویز جلسے ہیں۔ جنہوں نے مایوسی کفر ہے پر یقین رکھتے ہوئے ہر ناکامی کے بعد کامیابی کی امید کے ساتھ میدان سنبھالا اور آخر کار انہوں نے   سی اے امتحان میں نمایاں کامیابی حاصل  کی۔ ساتھ ہی اپنے والدین  اور شہر کا نام روشن کیا ہے۔مشکل امتحانات میں شمار ہونے والے سی اے  امتحان میں جیا نے اردو میڈیم کا پرچم بلند کیا ہے اور طلبہ کیلئے ایک مثال بنی ہے۔ انہوں نے ہر کوشش کو مثبت طور پر لیا ۔ کسی بھی ناکامی سے مایوس نہیں ہوئیں 

 اس ہونہار طالبہ کے  سی اے فائنل امتحان نومبر2022 کا مجموعی نتیجہ 55؍فیصد ہے۔ پرانڈا روڈ علاقے کے مڈل کلاس گھرانے سے تعلق رکھنے والی  جیا کا چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ بننے کا سفر آسان نہیں رہا ہے۔  اس کامیابی کیلئے اسے خوب محنت کرنی پڑی، اپنے شہر اور اپنوں سے دوری کی قربانی  دینی پڑی ۔

جیا نے بتایا کہ اللہ کا شکر ہے کہ مجھے معاشی طور سے کوئی پریشانی نہیں آئی ۔ میرے ابو (پرویز جلسے)فرنیچرکا کاروبار کرتے ہیں۔ انہوں  نے  اور امی نے ہمیشہ میرا حوصلہ بڑھایا اور میری ہرممکن مدد کی۔  میں بچپن سے ہی چاہتی تھی کہ میرے نام کے آگے کوئی ایسی ڈگری آئے جس سےمجھے فخر ہو اور میرے والدین کا نام روشن ہو۔ میں ڈاکٹر بننا چاہتی تھی لیکن میری تعلیمی کارکردگی اوسط درجہ کی رہی ، مارکس کم تھے اسلئے مجھے گیارہویں سائنس میں داخلہ نہیں ملا۔ میں  نے پھر کامرس کا انتخاب کیا۔ اسی دوران مجھے سی اے کا خیال آیا، کیونکہ یہ مشکل امتحان سمجھا جاتا ہے ۔

 جیا کی دسویں تک کی تعلیم اردو میڈیم(اینگلو اردو ہائی اسکول،بارشی) سے ہوئی ہے۔ بی پی سُلاکھے کامرس کالج سے  گیارہویں بارہویں  مکمل کرنے کے بعد جیا نے پونے کا رخ کیا۔ یہاں سی اے کی کوچنگ حاصل کرتے ہوئے جیا نے عابدہ انعامدار کالج (اعظم کیمپس)  سے بی کام اور ایم کام بھی مکمل کیا ہے۔  وہ بتاتی ہیں کہ سی اے بننے کیلئے مجھے  بارہویں کے بعد  اب تک سات سال  لگے ہیں۔ہر مرحلے پر مجھے دوسرے اٹیمپٹ میں کامیابی ملی ۔ اس دوران جب بھی ناکامی ملی ہمت ٹوٹ جاتی تھی،  مجھے لگتا کہ چھوڑدیتی ہوں،لیکن رودھوکر خود کو منالیتی تھی کہ میں یہ کرسکتی ہوں۔

 سی اے امتحان کی تیاری کے متعلق جیا نے بتایا کہ  سی اے امتحان کیلئے میں  روزانہ ۱۵-۱۵؍ گھنٹے پڑھائی کرتی تھی۔ کلاسیز سے آنے کے بعد سیلف اسٹڈی کیلئے میں خوب وقت دیتی تھی۔ فجر سے لے کر رات10بجے تک پڑھائی چلتی رہتی تھی۔میں نے اس امتحان کی تیاری کے لئے خود کو پوری طرح جھونک دیا ۔

 آپ اس بات سے اندازہ لگاسکتے ہیں کہ پونے میں ہاسٹل کے قریب ہی میرے کئی قریبی رشتے دار رہتے ہیں لیکن میں اس پورے عرصے میں کسی کے گھر نہیں گئی۔ خاندان میں کتنی شادیاں ہوئیں، کئی پروگرام ہوئے لیکن میں نے خود کو دوررکھا۔  جیا نے فخریہ انداز میں بتایا کہ بارشی سے اس بار 3امیدوار سی اے بنے ہیں جن میں ،میں  واحد مسلم امیدوار ہوں۔

 اس وقت بارشی میں میں ہی اکیلی مسلم پریکٹسنگ سی اے رہوں گی۔ جیا پرویز نے آخر میں پرعزم لہجے میں بتایا کہ  میں  یوکے  سے آئی ایف آرایس‘  کررہی ہوں، ا س میں  کامیابی سے میرے لئے بیرون ممالک بھی بہترین مواقع کے دروازے کھل جائیں گے۔ خیال رہے  جیاء نے2016 میں سی پی ٹی2017 میں آئی پی سی سی اور مئی 2021 میں سی اے فائنل کے پہلے گروپ کو کلیئر کیا اور اب نومبر 2022 میں فائنل امتحان کامیاب کرلیا