یونانی مصنوعات کامناسب تحقیقی طریقہ کار کے ذریعہ سائنسی توثیق ناگزیر:پروفیسر نجمہ اختر

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 12-11-2021
یونانی مصنوعات کامناسب تحقیقی طریقہ کار کے ذریعہ سائنسی توثیق ناگزیر:پروفیسر نجمہ اختر
یونانی مصنوعات کامناسب تحقیقی طریقہ کار کے ذریعہ سائنسی توثیق ناگزیر:پروفیسر نجمہ اختر

 

 

نئی دہلی : پروفیسر نجمہ اختر شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے کہا کہ یونانی دواایک مکمل طبی نظام ہے جس میں صحت کی مختلف حالتوں اور امراض کا باریکی سے جائزہ لیا جاتاہے اور جو فروغ افزا،تدارکی،معالجاتی اور تربیت کے ذریعہ سے سدھار کا پورا طبی نظام فراہم کرتاہے۔ یہ بات حوصلہ افزا ہے کہ ہندوستان میں یہ اچھی طرح پھول پھل رہاہے اور اس نے کافی ترقی کی ہے۔

پروفیسر نجمہ اختر نے ان خیالات کا اظہار سینٹرل کونسل فار رسرچ ان یونانی میڈیسن (سی سی آر یو ایم) نئی دہلی کی جانب سے تحقیق کے طریقہ کار کے موضوع پر منعقدہ قومی سیمنار میں کیا جس میں وہ بطور مہمان خصوصی شریک تھیں۔ پروفیسر نجمہ اختر شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے مزید کہا کہ پوری دنیا میں صحت کا شعبہ سائنسی توثیق کی وجہ سے پھول پھل رہا ہے جسے عالمی برادری میں منظوری ایک نیا معیار اور پیمانہ تسلیم کیا گیا ہے۔یونانی ادویات اور مصنوعات بین الاقوامی معیارات کی پابندی کی وجہ سے عالمی بازار میں اپنی شناخت اور اپنا وقار رکھتے ہیں۔

اس نو ع کی سائنسی توثیق تبھی ممکن ہے جب مخصوص تحقیقی طریقہ کار کو اپنایا جائے اس لیے یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ مناسب تحقیقی طریقہ کار کے توسط سے ہم سائنسی توثیق کے عمل کو آگے بڑھائیں۔ انھوں نے مزید کہاکہ ہمیں جڑی بوٹیوں کی مناسب صنف بندی،کیمو ٹیکسونومی،سالمیات جائزے جیسے آر ایف ایل پی، آر اے پی ڈی وغیرہ سے توثیق کرناہوگی۔جڑی بوٹیوں کی توثیق کے لیے سب سے ترقی یافتہ رسرچ طریقہ کار میٹابولومکس ہے جس میں ایک ساتھ سیکڑوں سالموں کی شناخت ہوسکتی ہے اور بعد میں بایوانفارمیٹکس پلیٹ فارم پر معلومات کا تجزیہ کیا جاسکتاہے۔

افتتاحی پروگرام میں پروفیسر عاصم علی خان،ڈائریکٹر جنرل سی سی آر یو ایم اور مشیر (یونانی) وزارت آیوش،ڈاکٹر آر۔کے۔ منچندا،ڈائریکٹر (آئی ایس ایم اینڈ ایچ) حکومت راجدھانی دہلی،ڈاکٹر مختار قاسم جوائنٹ مشیر، وزارت آیوش، وزارت آیوش کے عہدیداران، رسرچ کونسل کے معزز مہمان،جامعہ کے فیکلٹی اراکین اور دیگر اداروں کے اراکین موجود تھے۔