اسلام کوسمجھنے والااس کامخالف نہیں ہوسکتا:ایلامشرا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 31-03-2021
ضروتمندوں کی خدمت میں مصروف ڈاکٹرایلامشرا
ضروتمندوں کی خدمت میں مصروف ڈاکٹرایلامشرا

 

 

ڈاکٹر ایلا مشراانسانیت کی مثال ہیں

ملک اصغر ہاشمی / نئی دہلی

  شاید ڈاکٹر ایلا مشرا جیسے لوگوں کی وجہ سے لوگوں کا انسانیت میں وشواس ہے۔ وہ ایک ایسی خاتون ہیں جس کی نظر میں انسانیت کے سوا کچھ نہیں ہے۔ انھوں نے بنی نوع انسان کی خدمت کواپنا مشن بنارکھا ہے۔ وہ دن رات اسی کام میں مصروف ہیں۔ گزشتہ دنوں انھوں نے دیوبند کے قریبی گائوں رام پورتیرموت کھیدی کے حافظ قرآن بنے بارہ بچوں کو سائیکل پیش کیا۔

آواز دی وائس سے گفتگو میں ڈاکٹر ایلا مشرا کا کہنا تھا کہ اس سے بچوں میں دین کی خدمت کا جذبہ پیدا ہوگا۔حوصلہ افزائی ہوگی اور رسول اللہ کی تعلیم پاکرایک بہتر انسان بنیں گے۔ " ڈاکٹر ایلا مشرا نے 'ہندوستان کی تحریک آزادی میں مسلمانوں کا کردار'کے موضوع پر پی ایچ ڈی کی ہے۔ وہ ایک اسکول میں پرنسپل کی حیثیت سے کام کرتی ہیں اور فی الحال غیرشادی شدہ ہیں۔ وہ رہنے والی دیوبند کی ہیں۔

ایک ضروت مندخاندان کے ساتھ ڈاکٹرایلامشرا

انسانی خدمت ہی دین ہے

ڈاکٹرایلا مشرا نے قرآن پاک سمیت متعدد اسلامی کتابوں کا گہرا مطالعہ کیا ہے۔لہذا، انہیں اسلام اور اس کے طریق کار کے بارے میں کافی معلومات ہیں۔ سعودی حکومت نے بھی انہیں پی ایچ ڈی کے سبب اعزاز بخشا ہے۔ سابق نائب صدر حامد انصاری بھی ان کے اقدامات سے بہت متاثر ہیں۔ انہوں نے ڈاکٹر مشرا کو اعزازبخشا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ ان کا کنبہ ان کی انسانی خدمات سے بہت پرجوش ہے۔ وہ ہر ممکن تعاون کرتے ہیں۔

محمد رسول اللہ کی زندگی انسانیت کاپیغام ہے

ان سے بات کرکے اندازہ لگانا مشکل ہے کہ وہ ایک ہندو ہیں اور وہ بھی برہمن۔ ان کی ساری گفتگو اسلامی نقطہ نظر سے ہوتی ہے۔ وہ کہتی ہیں ،جس نے پیغمبر اسلام اور اسلام کا مطالعہ کیا ہے۔ وہ کبھی بھی اس کی مخالفت نہیں کرسکتا۔ نبی پاک کی زندگی سراپاانسانیت ہے۔

مذہب ذاتی معاملہ ہے

'اسلام میں اس قدر گہری دلچسپی ہے۔ اسے اتنا اچھا مذہب سمجھتی ہیں،اب تک کسی نے آپ سے اسلام قبول کرنے کو نہیں کہا ہے؟ جب ان سے پوچھا گیا تو وہ کہتی ہیں - مذہب ایک ذاتی معاملہ ہے۔ کوئی بھی کسی کی باتیں سن کر مذہب کو تبدیل نہیں کرتا ہے۔ وہ کہتی ہیں ،میں انسانیت کے لئے زندہ ہوں۔ باہمی تعاون کرتے ہوئے ، یہ نہیں دیکھتے کہ سامنے کون ہے۔ ”ایسے سیاسی لوگ ہیں جو مذہب کے نام پر نفرت بانٹتے ہیں۔ میں سیاست نہیں کرتی نہ ہی اس سے میرا کوئی رشتہ ہے۔

ایک پروگرام میں مدرسوں کے بچوں کے درمیان ڈاکٹرمشرا

غریبوں کی مدد کرنا اولین ترجیح 

ڈاکٹر ایلا مشرا 'ایلا چیریٹیبل ٹرسٹ' کے نام سے ایک این جی او چلاتی ہیں۔ اس کا بنیادی کام غریبوں ، بیواؤں کی مدد کرنا ہے۔ غریب لڑکیوں کی شادی کرانا، بھوکوں کو راشن فراہم کرنا، مدرسوں کے بچوں کو ضروری بنیادی سامان کی فراہمی۔ یہ ان کا بنیادی مقصد ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ اب تک 50 لڑکیوں کی شادی کراچکی ہیں۔ دیوبند میں دو دن قبل دو شادیاں کرائی گئیں۔ اس سے قبل مدرسوں کے بچوں کو بستر مہیا کیا گیا تھا۔

رمضان المبارک کے خصوصی انتظامات

ڈاکٹر ایلا مشرا گذشتہ پانچ سالوں سے سماجی خدمات میں مصروف ہیں۔ وہ بھوکے لوگوں کو کھانا کھلانے کے لئے کام کررہی ہیں۔ گریٹر نوئیڈا میں ان کا دفتر ہے۔ ان کا لنگر بھی چلتا ہے۔ رمضان کے ایام میں ، خاص طور پر غریب روزہ داروں کو 'راشن کٹس' مہیا کراتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال بہار کے غریب مسلمانوں میں 10 لاکھ روپے مالیت کی راشن کٹ تقسیم کی گئی تھیں۔ اس رمضان میں وہ کچھ اور کرنا چاہتی ہیں ، جس کے انتظامات میں زوروشور سے لگی ہیں۔ وہ کہتی ہیں - "بھوک کا کوئی مذہب نہیں ہے"