وادی کشمیرکے اولین بیٹ باکسرسفیان رؤف،دنیاکو دکھاناچاہتے ہیں اپنافن

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 09-06-2021
وادی کشمیرکے اولین بیٹ باکسرسفیان رؤف
وادی کشمیرکے اولین بیٹ باکسرسفیان رؤف

 

 

غوث سیوانی،نئی دہلی

فن خدا کی عطاہے۔ یہ تحفہ کشمیری نوجوان سفیان رئوف کو بھی اوپر والے نے دیاہے۔ انھوں نے کسی استاد سے بیٹ باکسنگ کا فن نہیں سیکھا ہے بلکہ یہ فن ان میں پیدائش سے تھا مگر یوٹیوب کے ویڈیوز نے اسےنکھارنے میں مدد کی ہے۔

آلات کی مدد کے بغیر موسیقی تخلیق کرنے کے فن کو بیٹ باکسنگ کہا جاتا ہے۔ بیٹ باکسنگ ایک فن ہے، جس میں منہ، ناک کی بانسوں، نتھنوں اور گلے سے موسیقی کی آوازیں نکالی جاتی ہیں اور بعض مرتبہ اس مقصد کے لیے ہاتھ، پاؤں اور دیگر اعضاء کا استعمال بھی کیا جاتا ہے۔

دنیا میں بہت کم لوگ ایسے ہیں جو بغیرکسی میوزک انسٹومنٹ کےموسیقی کی آواز نکال سکتے ہیں۔ سفیان بھی ایسے ہی لوگوں میں سے ایک ہیں۔ سفیان کا کہناہے کہ انھوں نے بیٹ باکسنگ یوٹیوب کے ذریعہ سیکھا ہے لیکن مسلسل مشق کرنے سے ان کی دھنیں بہتر ہوتی جارہی ہیں۔

سفیان کی عمر بیس برس ہے۔ان کےوالدین بیٹ باکسنگ کے بارے میں کچھ بھی نہیں جانتے ہیں اسکے باوجودوہ ہر قدم پر ان کا ساتھ دیتے ہیں۔سفیان کے بھی حوصلے بلند ہیں اور وہ اس فن کو دنیابھر میں لے جانا چاہتے ہیں۔وہ گزشتہ کچھ برسوں سے لوگوں کے سامنے اس فن کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ۔

سفیان رؤف کا کہنا ہے کہ اپنے پہلے شو کے دوران کافی گھبراہٹ کا شکار تھا لیکن آج کافی بہتر محسوس کرتا ہوں جس کی وجہ سے اب کافی اچھی بیٹ باکسنگ بھی کرتا ہوں۔انھوں بیٹ باکسنگ کے بارے میں کہا کہ اس موسیقی سے سب سے زیادہ گلے پر زور پڑتا ہے، اس لیے مشق کے وقت زیادہ جوش میں آکر گلے پر زیادہ طاقت نہیں لگانا چاہیے،

انھوں نے مزید کہا کہ وادی میں بھی اب اس کی طرف نوجوانوں کا رجحان بڑھتا جارہا ہے۔ سفیان نے اپنا اسٹیج نام ’اباڈوکس‘ رکھاہے۔ وہ کشمیر میں پہلے بیٹ باکسر ہیں جنہوں نے اس کی ایک کمیونٹی بھی قائم کی ہے اور نئے لڑکوں کے لئے تحریک کا باعث بن رہے ہیں۔اس وقت درجنوں نوجوان ان سے سیکھ رہے ہیں۔

سفیان کا کہنا ہے کہ ’مجھے بچپن سے ہی ہپ ہاپ موسیقی میں زیادہ دلچسپی تھی اور میں ابتدائی اسکول سے ہی ریپ موسیقی کا عادی تھا۔’میں نے اپنی ابتدائی تعلیم گوا سے حاصل کی، جہاں میں اپنے سکول میں موسیقی کے مقابلوں میں حصہ لیتا تھا۔ چونکہ بیٹ باکسنگ ایک غیرمعروف فن ہے اور اس سے عام لوگ واقف بھی نہیں ہیں لہٰذا سفیان کو ابتدا میں سمجھ نہیں آئی کہ وہ اسے جاری رکھ پائیں گے یا نہیں مگر پھر انھوں نے اسے نہ صرف جاری رکھنے کا فیصلہ کیا بلکہ اپنا گروپ بھی بنالیا اورآج بیٹ باکسنگ کشمیر میں ان کی پہچان بن چکی ہے۔

وہ مزید بتاتے ہیں کہ ’اس وقت میں بیٹ باکسنگ اور بی بوائینگ پر مشترکہ طور پر کام کر رہا ہوں جو کہ اپنی نوعیت کا پہلا کام ہے۔‘ ’میں بیٹ باکسنگ کے مقابلوں میں شرکت کرنا چاہتا ہوں لیکن اس کے لیے مزید وقت اور مہارت کی ضرورت ہے۔ میں اپنی مہارت کو بین الااقوامی سطح پر لے جانا چاہتا ہوں اور اپنی پہچان بنانا چاہتا ہوں۔‘