جامعہ ملیہ اسلامیہ: جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا یوم جمہوریہ کا جشن

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 27-01-2023
جامعہ ملیہ اسلامیہ: جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا یوم جمہوریہ کا جشن
جامعہ ملیہ اسلامیہ: جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا یوم جمہوریہ کا جشن

 

 

نئی دہلی :جامعہ ملیہ اسلامیہ میں آج چوہترویں یوم جمہوریہ کا جشن انتہائی جوش وخروش،سرگرمی اووطنیت کے جذبے سے سرشار ہوکر منایا گیا۔چوہترویں یوم جمہوریہ کے جشن کا آغاز ڈاکٹر ایم اے انصاری آڈیٹوریم کے سامنے پروگرام کی مہمان خصوصی پروفیسر نجمہ اختر،شیخ الجامعہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ہاتھوں قومی پرچم کو پھہرا کر ہوا۔پرچم کشائی کے بعد وہاں موجود تمام لوگوں نے قومی ترانہ گایا۔

یوم جمہوریہ جشن تقریبات کے مہمان ذی وقار ڈی ٹی یو دہلی کے سابق نائب وائس چانسلر پروفیسر معین الدین تھے۔پروگرام میں پروفیسر ناظم حسین الجعفری،مسجل جامعہ ملیہ اسلامیہ، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ڈی ایس ڈبلیوپروفیسر ابراہیم،ڈینز، شعبوں کے صدور،عہدیداران،اساتذہ،غیرتدریسی عملہ،این سی سی کیڈٹ اور این ایس ایس رضاکاربھی موجود تھے۔

پروفیسر اسد الدین نے ’ہندوستانی جمہوریت کے لیے چھبیس جنوری کی اہمیت و معنویت‘ کے موضوع پر تقریر کی جس میں انھو ں نے یوم جمہوریہ کا اصل معنی و مفہوم اور اس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

awazthevoice

پروفیسر نجمہ اختر نے اپنی تقریر میں کہاکہ ہم نے بطور پر ملک کے آج کچھ بھی حاصل کیاہے یا مستقبل میں کریں گے وہ صرف اس لیے ہے کہ ہم صحیح معنوں میں سچی جمہوریت اور کامیاب ریپبلک ہیں۔انھوں نے مزید کہاکہ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریند مودی کی فعال اور سرگرم قیادت میں اس سال ہندوستان کو جی ٹوینٹی کی صدارت ملی ہے جو کہ بین الاقوامی نظام موثر ترین عالمی فورم میں سے ایک ہے۔

پروفیسر نجمہ اختر نے کہاکہ ہمارا ملک جی ٹوینٹی کی صدارت سے انسانیت کو درپیش انتہائی سنگین چیلنجزجیسے کہ گرتی ہوئی عالمی معیشت،آب وہوا کی تبدیلی اوربین الاقوامی سیکوریٹی جیسے عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پر عزم ہے۔ہم ایک ذمہ دار ملک ہیں اور عالمی برادری کے سامنے بحیثیت مجموعی اپنی قائدانہ صلاحیت اور اپروچ کے اظہار کی سعی کررہے ہیں۔ انھوں نے اپنی تقریر میں مزید کہاکہ ہمارا’جی ٹوینٹی کا منتر ہے ایک زمین،ایک کنبہ اور ایک ہی مستقبل‘۔

اس موقع پر شیخ الجامعہ نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کی حالیہ ماضی میں شان دار حصولیابیوں کو بیان کرتے ہوئے این آئی آر ایف کے سروے میں تین سرکردہ یونیورسٹیوں میں جامعہ کا شمار،این اے اے سی کی جانب سے اے پلس پلس گریڈ کی سرفرازی اور معیاری تعلیم،تدریس اور تحقیق کی فراہمی میں یونیورسٹی شاندار کارکردگی میں سب سے بہترین رینکنگ کا ذکر کیا۔

awazthevoice

پروفیسر نجمہ اختر نے کہاکہ ’قومی اور بین الاقوامی سطح کے بہترین اور معیاری اداروں کے ساتھ باہمی اشتراک کے فروغ سے قومی اور بین الاقوامی بہترین پریکٹس کولاکر یونیورسٹی کو تدریس و تحقیق میں عالمی معیار کا ادارہ بنانے کی سمت مخلصانہ کوشش کررہے ہیں۔ موجودہ زمانے کی تشویشات کے میدان میں ترقی یافتہ آموزشی تجربہ،عالمی معیار کی تعلیم،علم ودانش کی آزادی اور انتہائی اہم تحقیقی مواقع فراہم کرنے کے لیے ہم پابند عہد ہیں۔

پروفیسر ناظم حسین الجعفری،مسجل،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے پروگرام میں شامل مہمانوں اور حاضرین  کا شکریہ اداکیا۔ اس کے بعد یہاں موجود لوگوں نے قومی ترانہ گایا جس کے بعد پروگرام کا اختتام ہوا۔

شام کو یوم جمہوریہ کی یاد میں انجینئرنگ فیکلٹی کے آڈیٹوریم میں کل ہند مشاعرہ اور کوی سمیلن کا انعقاد کیا جائے گا۔مختلف فیکلٹیز،شعبوں اور مراکز نے بھی چوبیس اور پچیس جنوری دوہزار تیئس کویوم جمہوریہ کا جشن منانے کے لیے متعدد پروگرام منعقد کیے تھے۔